ناگ پھنا ’’ناگ پھنی ‘‘
Prickly Pear
دیگرنام۔
پاکستان میں انار پھلی,بنگلہ میں پھنسی منسا اور انگریزی میں پرکلی پیئر ۔
ماہیت۔
اس کا پودا خار دار ہوتاہے۔اس کے پتے سانپ کے پھن کی مانند موٹے اور رطوبت سے بھرے ہوتے ہیں اگر اس کا کانٹا لگ جائے تو باہر نکالنامشکل ہوجاتاہے۔اوراس میں زہریلاپن ہوتاہےاس کو ایک پھل لگتاہے گاجر کی مانند پختہ ہوکر جامنی رنگ کا ہوجاتاہےاس کو زرد پھول لگتاہے اور ذائقہ کھٹ میٹھا ہوتاہے۔یہ پھل دو مختلف قسموں کا ہوتاہے. ایک بڑے سائز کا کانٹے دار پھل اور دوسرا چھوٹے سائز کا بغیر کانٹوں والا پھل.
اس پودے کا اصل نام ناگ پھنی ہے جو بگڑ کر انار پھلی بن گیا ہے. دراصل اس کے پتے ناگ کے پھن کی طرح ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کا نام ناگ پھنی رکھا گیا ہو گا. لیکن اس کو انار پھلی نام دینے کی وجہ بھی یہی سمجھ آتی ہے کہ پھل کی شکل بظاہر لمبوتری اور اندر سے انار کی طرح سرخ نظر آتی ہے. انگریزی میں اس پھل کو پرکلی پیئر بھی کہتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
اس کا اصل وطن امریکہ ہے, پاکستان میں کئی پتھریلے اور ریگستانی علاقوں میں خود رو پیدا ہوتا ہے, کلر کہار(جہلم) کا نام قابل ذکر ہے, ہندوستان میں راجپوتانہ مدراس اور میسور وغیرہ میں ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
اس کاپتا گرم کرکے باندھنے سے پھوڑے کا مواد پک جاتاہے پختہ پھل کھانے سے پیشاب سرخ رنگ کا آنے لگتاہے اور اس سے سوزاک کے جراثیم کا قلع قمع ہوجاتا ہے اس کا دودھ یا رس بطور مسہل بمقداردس قطرے کھانڈ میں ملاکردیتے ہیں ۔
جدید تحقیق میں طبی اعتبار سے یہ پھل شوگر، کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور انجائنا کے مرض میں بہت مفید ہے۔
ناگ پھنی کا پھل اور اس سے بنی گولیاں , پاؤڈر اور سرکہ نہ صرف کولیسٹرول اور امراض قلب کے لیے مفید ہیں بلکہ دیگر کئی امراض میں ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مغرب میں اس کا استعمال نشے کی زیادتی دور کرنے کے لیے صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے ۔ بہت زیادہ شراب نوشی کے بعد ہوش و حواس گم ہونے اور سر درد دور کرنے کے لیے یہ ایک تیر بہدف دوا سمجھی جاتی ہے۔ عمل انہضام کے عمل کو بہتر بناتی ہے، ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتی ہے، مدافعتی نظام بہتر بناتی ہے، خون کی وریدوں کو مضبوط کرتی ہے، وزن میں کمی کی کوششوں میں مدد، اور پورے جسم میں سوجن کو ختم کرتی ہے۔اس کے دیگر فوائد میں جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دینا، ہڈیوں اور بافتوں کو مضبوط بنانا، بڑھتی عمر کے ساتھ ہڈیوں اور مہروں کی بیماریوں اور کمزوری سے بچانا، خون کی پیداوار میں اضافہ کرنا، خون کی شریانوں کی لچک اور مضبوطی میں اضافہ کرنا، (اگر غور سے اس پھل کو دیکھیے تو اس کے شکل کافی حد تک دل سے مشابہ ہے) دل کے دورے سے بچاؤ، اینٹی اوکسیڈنٹ، جوڑوں اور پٹھوں کی سوزش کے لیے بہت مفید ہے۔
کئی ممالک میں بھی انار پھلی کا استعمال جدید تحقیق کے مطابق کیا جا رہا ہے اور سینکڑوں قسم کی غذائی اور غیر غذائی اشیاء تیار کی جا رہی ہیں جو انتہائی مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں. آئیے ان میں سے چیدہ چیدہ پراڈکٹ کا آپ کو بھی تعارف کرواتے ہیں.
فوائد:
اس کا پتا گرم کرکے پھوڑے پر لگانے سے پھوڑے کا مواد نکل جاتا ہے۔
اس کا پھل کھانے سے سوزاک کے جراثیم پیشاب کے راستے نکل جاتے ہیں۔
کولیسٹرول کم کرتا ہے۔
نشے کو اتارتا ہے۔
نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے۔
ذیابگیس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
وزن کم کرتا ہے۔
جسم کی سوجن ختم کرتا ہے۔
خون پیدا کرتا ہے۔
ہڈیوں اور مہروں کی بیماریوں مٰں مفید ہے۔
کینسر سے بچاتا ہے۔
خون کی رگوں کی دیواروں کو مضبوط کرتا ہے۔
چالیس سال کی عمر کے بعد پیدا ہونے والی تمام بیماریوں میں نہایت ہی مفید ہے۔
ناگ پھنی کا پاوڈر
انار پھلی کاخشک پاؤڈر بھارت کی ایک کمپنی تیار کر رہی ہے. 100 گرام کے پیکٹ کی قیمت پاکستان ایک ہزار سے بھی زیادہ ہے۔
کمپنی کا دعوی ہے کہ یہ پاؤڈر کولیسٹرول، معدے کے مسائل اور ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مدد گار ہے. اس کے علاوہ یہ پاؤڈر قوت مدافعت بڑھانے، وزن کم کرنے اور اندرونی سوزش کے لئے بھی نافع بتایا گیا ہے.
ناگ پھنی کا جام
جام ہمارے ہاں ناشتے کی ایک مقبول آئٹم ہے. انار پھلی سے جام بھی تیار کیا جاتاہے. چھوٹے جار میں موجود 40 گرام جام کی قیمت 600 روپے درج ہے. یہ جام امریکہ کی ایک کمپنی نے تیار کیا ہے-
ناگ پھنی کا سرکہ
اس بوتل میں صرف 360 گرام سرکہ جس کی قیمت 3 ہزار 9 سو 90 روپے درج کی گئی ہے-
ناگ پھنی کا تیل
جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ چہرے کی جلد کو صحت مند و تروتازہ رکھنے کے لئے بہت مفید ہے۔ان کے علاوہ اس کے پھل سے تیار ہونے والے کئی اقسام کے پراڈکٹ تیار کیے جا رہے ہیں-