پلر پیج (pillar page) کیا ہے اور ایس ای او میں اس کی اہمیت کیوں ہے؟
(سید عبدالوہاب شاہ)
Table of Contents
1۔ کن عنوانات پر پِلر پیج بنانا ہے؟.
2۔ کسی ایک طریقے کا انتخاب کریں۔ پِلر پیج یا ٹاپک کلسٹرز؟.
4۔ منصوبہ بندی اور خاکہ بنائیں۔
6۔گوگل نمایاں ٹکڑے (Featured Snippet).
9۔ انتظار کی گھڑیوں میں کرنے کا کام۔
پلر پیج کیا ہے
- پلر پیج (pillar page) سے مراد ایک ایسا پیج ہے جس میں کسی خاص موضوع کا بڑی گہرائی اور تفصیل کے ساتھ احاطہ کیا گیا ہو۔
- پلر پیج میں ذیلی عنوانات کے تفصیلی مضامین کے داخلی لنکس دیے جاتے ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ان موضوعات پر کافی مہارت رکھتے ہیں۔ یہ چیز ایس ای او کے اعتبار سے بہت اچھی سمجھی جاتی ہے اور سرچ انجن ایسے پیجز کو جلدی رینک دیتا ہے۔
- پلر پیجز صارفین کو بھی بہت سہولت دیتے ہیں کہ وہ ایک ہی پیج پر کسی بھی موضوع کی ہر سمت کو مطالعہ کر لیتے ہیں۔اس طرح صارفین کو زیادہ دیر تک اپنے پیج پر رکھنے کا ذریعہ پلر پیجز ہی ہوتے ہیں۔
پلر پیج کیا ہے؟
پلر پیج اس طویل صفحے کو کہا جاتا ہے جس میں کسی خاص موضوع پر بڑی تفصیلی بحث کی گئی ہو۔ اور اس موضوع کی ہر سمت کا جائزہ لیا گیا ہو، اور مزید تفصیل کے لیے ذیلی عنوانات کے تحت دوسرے اندرونی لنکس دیے گئے ہوں۔
پلر پیج کی خصوصیات
- پلر پیج عام پوسٹ سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں۔
- پلر پیج کا مواد کسی ایک ہی موضوع کے گرد گھومتا ہے۔
- پلر پیج کے مواد کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہوتا ہے۔
- پلر پیج کے مواد کا ہر حصہ اپنے اندر ذیلی سیکشن بھی رکھتا ہے۔
- پلر پیج کا مواد کم از کم تین ہزار الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے، اور اس سے زیادہ ہونا اور بھی بہتر ہے۔
- پلر پیج کا مواد ٹیبلز کی طرح منقسم اور مرتب ہوتا ہے، اور اس میں بہت سارے اندرونی لنکس شامل کیے گئے ہوتے ہیں۔
پلر پیجز ایس ای او کے لیے کیوں اہم ہیں؟
پلر پیجز سرچ انجن اور صارفین دونوں کو سہولت دیتے ہیں اس لیے ایس ای او SEO میں ان کی بہت اہمیت ہے۔ جب لوگ سرچ انجن پر تلاش کرتے ہیں تو سرچ انجن کی کوشش ہوتی ہے کہ تلاش کرنے والے کو ایسا مواد دکھایا جائے جو اس کی ضرورت کو پورا کرے، چنانچہ سرچ انجن ایسے پیجز کو ترجیح دیتے ہیں جن میں سرچ الفاظ کے جواب میں تفصیلی مواد موجود ہو۔ تفصیلی مواد والے پیجز کو سرچ انجن سب سے اوپر دکھاتا ہے۔ پلر پیج ہی وہ پیج ہوتا ہے جو تفصیلی مواد پر مشتمل ہوتا ہے۔
پِلر پیجز کسی بھی موضوع پر اپنی مہارت دکھانے کا ایک بہترین ذریعہ ہوتے ہیں، اور سرچ انجن کے رینکنگ دینے والے عوامل E-A-T سے بہت متاثر ہوتے ہیں۔
ای اے ٹی کا مطلب ہے : تجربہ، اتھارٹی، اعتماد۔ E-A-T (Expertise, Authority, Trustworthiness)
پِلر پیجز بطور ماخذ اور اتھارٹی کے دیکھے جاتے ہیں۔ ایسے پیجز کو بیک لنکس ملنے کے بھی بہت چانس ہوتے ہیں، اور سوشل میڈیا پر بھی ان کا تذکرہ ہوتا رہتا ہے۔
پلر پیجز تفصیلی اور مشکل موضوعات کو آسان اور دلچسپ انداز سے ٹیبلز میں تقسیم کرکے بنائے جاتے ہیں ۔ مثال کے طور پر آپ ہمارے ایس ای او ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ ، ای کامرس کے موضوع پر پَلر پیجز دیکھیں۔
ویکی پیڈیا
پِلر پیج کی مثال ویکی پیڈیا ہے، جہاں کسی بھی چیز سے متعلق تمام معلومات ایک پیج پر ہوتی ہیں، اور اس پیج پر کئی دوسرے لنکس بھی ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جب بھی کوئی چیز گوگل پر سرچ کریں، سب سے اوپر عام طور پر ویکی پیڈیا کا لنک ہی نظر آتا ہے کیونکہ گوگل کی نظر میں یہی پیج صارفین کو مکمل رہنمائی دیتا ہے۔
عنوانات
پَلر پیجز کے بہت سے عنوانات ہو سکتے ہیں، لیکن تین عنوانات عام طور پر زیادہ استعمال ہوتے ہیں:
١۔ ایس ای او کیسے کریں؟
٢۔ایس ای او کیا ہے؟
٣۔بہترین ایس ای او ٹولز
ہاو ٹو، وَٹ اِز اور پانچ بہترین۔ ان عنوانات سے آپ پِلر پیج بنا سکتے ہیں۔
پِلر پیج کیسے بنائیں؟
پِلر پیج بنانے کے لیے ان دس نکات کو مدنظر رکھیں
1۔ کن عنوانات پر پِلر پیج بنانا ہے؟
ظاہر ہے سب سے پہلے آپ کو موضوع کا انتخاب کرنا ہے۔ موضوع کا انتخاب کرنے کے لیے آپ اپنی مہارت اور علم کا سہارا لیں۔ جس موضوع پر آپ کا علم زیادہ ہے، آپ کو اچھی مہارت اور تجربہ ہے ان عنوانات کا انتخاب کریں اور لکھنا شروع کریں۔
عنوانات کا انتخاب کرنے کے لیے آپ گوگل ٹرینڈ سے بھی مدد لے سکتے ہیں، آپ کے اردگرد جس چیز کا ٹرینڈ چل رہا ہے اس موضوع کو پکڑیں اور تفصیل سے لکھیں۔
موضوع کا انتخاب کرتے وقت مندرجہ ذیل باتوں خیال رکھیں:
- ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جن کے بہت سارے ذیلی عنونات بھی ہوں۔
- ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جن پر بڑی لمبی چوڑی تفصیل سے لکھا جاسکے۔
- ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو پہلے سے آپ کی ویب سائٹ پر موجود نہ ہوں۔
- آپ پہلے سے موجود مختصر موضوعات کو بھی تبدیل کرکے پِلر پیج میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
2۔ کسی ایک طریقے کا انتخاب کریں۔ پِلر پیج یا ٹاپک کلسٹرز؟
موضوع اور مواد کا انتخاب کرنے کے بعد اگلا کام اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ آپ نے پِلر پیج بنانا ہے؟ یا ٹاپک کلسٹرز بنانے ہیں۔
پِلر پیج اور ٹاپک کلسٹرز میں فرق کیا ہے؟
پِلر پیج کی تعریف تو میں نے اوپر آپ کو بتادی کہ ایک ہی ایسا پیج جس پر کسی بھی موضوع کی ہر سمت کا مکمل احاطہ کیا گیا ہواور بڑی تفصیل کے ساتھ اس موضوع پر لکھا گیا ہو۔ جبکہ ٹاپک کلسٹرز کا مطلب ہے آپ ایک پیج بناتے ہیں اور اس پیج پر موضوع کے تمام عنوانات، ذیلی عنوانات لکھتے ہیں اور ہر عنوان کے تحت اس کی تفصیل کو کسی اور پیج یا پوسٹ میں لکھتے ہیں، اس عنوان کو اس پیج یا پوسٹ کے ساتھ لنک کرتے ہیں، اس طرح جتنے عنوانات ہیں اتنے پیج یا پوسٹیں ہوتی ہیں، اور ہر پیج یا پوسٹ کو واپس اس پیج کے ساتھ بھی لنک کیا ہوتا ہے۔ گویا کہ اس پیج پر صرف عنوانات یا اس کی مختصر تفصیل ہوتی ہے مزید تفصیل الگ پیج یا پوسٹ میں ہوتی ہے اور یہ عنوان اس پوسٹ کے ساتھ اور وہ پوسٹ اس صفحے کے ساتھ لنک ہوتا ہے۔
خلاصہ یہ کہ آپ ان دونوں طریقوں سے کام کر سکتے ہیں لیکن میرے خیال میں پہلا طریقہ یعنی پِلر پیج والا طریقہ زیادہ بہتر ہے کیونکہ اس میں صارفین کو بار بار کلک نہیں کرنا پڑتا اور وہ ایک ہی جگہ ساری تفصیل دیکھ سکتے ہیں، اسے پرنٹ کرسکتے ہیں اور بطور ماخذ کے محفوظ کرسکتے ہیں۔ جبکہ دوسرے طریقے میں بہت سارے پیجز بن جاتے ہیں جنہیں بطور ماخذ کے استعمال کرنا بھی مشکل ہے اور پرنٹ کرنا بھی مشکل ہے۔
پِلرپیج سکھانے کے لیے انگلش زبان میں بہترین ویب سائٹ reliablesoft.net ہے۔ اگر آپ انگلش نہیں جاتے تو کوئی مسئلہ نہیں یہاں آپ اردو میں سیکھ سکتے ہیں۔
3۔ کی ورڈز ریسرچ
موضوع کا انتخاب اور طریقہ کار کا فیصلہ کرنے کے بعد تیسرا کام ” کی ورڈز ریسرچ” ہے۔ اب آپ اپنے موضوع سے متعلقہ ان کلیدی الفاظ کی ریسرچ کریں جنہیں آپ نے اپنے مواد اور عنوانات میں استعمال کرنا ہے۔ یہ کی ورڈز مختصر بھی ہونے چاہیں اور لمبے بھی ہونے چاہیے۔ کی ورڈ اس طرح کے ہو سکتے ہیں مثلا:
ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ایک کامرس، ایس ای او، ای میل مارکیٹنگ، گوگل ایڈسین وغیرہ۔
کی ورڈز ریسرچ کیسے کرنی ہے اس کے لیے آپ ہمارا آرٹیکل ” کی ورڈ ریسرچ” پڑھ سکتے ہیں۔
مطلوبہ کی ورڈ سے متعلق چند باتیں یاد رکھیں
- کی ورڈز کو اپنے پِلر پیج کے یو آر ایل میں ضرور استعمال کریں۔
- کی ورڈ کو اپنے عنوانات، ذیلی عنوانات میں ضرور استعمال کریں۔
- کی ورڈ کو اپنے مواد میں باربار استعمال کریں۔
4۔ منصوبہ بندی اور خاکہ بنائیں۔
آپ نے موضوع بھی تلاش کرلیا، طریقہ کار انتخاب بھی کرلیا اور کی ورڈ ریسرچ بھی کرلی۔ اب چوتھا مرحلے میں اپنے کام کو کرنے کا خاکہ بنائیں کہ آپ نے کیسے کام کرنا ہے۔ خاکہ بنانے کا بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مختصر وقت میں زیادہ کام کرلیا جاتا ہے۔ لہذا خاکہ بنانے اور سوچ بچار کرنے کو بھی کچھ ٹائم ضرور دیں۔
خاکہ
- عنوانات لکھیں۔
- ہر سیکشن میں کیا کیا مواد ہوگا۔
- ان صفحات یا پوسٹوں کا انتخاب کریں جنہیں لنک کرنا ہے۔
- صفحہ کا ڈیزائن کیسا ہوگا۔
- تصاویر، ویڈیوز یا دیگر مواد کیا کیا ہوگا۔
کام شروع
اب عنوانات کے تحت مواد لکھنا شروع کریں۔ آپ نے کتنا لکھنا ہے اس کی کوئی حد تو نہیں البتہ پِلر پیجز کی خاص بات یہی ہوتی ہے کہ ان میں تفصیل کے ساتھ زیادہ مواد لکھا جاتا ہے۔عام طور کہا جاتا ہے کہ آپ کا پِلر پیج تین ہزار الفاظ پر مشتمل ہونا چاہیے۔
مواد لکھنے سے پہلے اور لکھتے وقت اپنے حریف پیجز کا مطالعہ بہت ضروری ہے، اس سے آپ کو گائیڈ لائن بھی ملتی ہے اور حوصلہ بھی۔
آپ کا مواد پہلے سے موجود مواد سے ہر اعتبار سے پہلے سے بہتر ہونا چاہیے۔ تب سرچ انجن اسے خصوصی توجہ دیں گے۔
5۔ بصری اور سماعتی مواد
تحریری مواد کے ساتھ ساتھ اگر بصری اور سمعی مواد بھی شامل ہو تو پیج کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے تصاویر، آڈیو، ویڈیوز کا استعمال بھی جتنا ہو سکے ضرور کریں۔
تصاویر یا ویڈیو کے استعمال میں اس بات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ یہ چیزیں آپ کے پیج کی لوڈنگ سپیڈ پر اثرانداز ہوتی ہیں، لہذا جتنا ہو سکے ان کے سائز کو کم سے کم رکھیں اور ایسے پلگ انز کا استعمال بھی کریں جو ان کو کمپریس کرتے ہیں تاکہ پیج کے لوڈ ہونے کی سپیڈ اچھی رہے۔
6۔گوگل نمایاں ٹکڑے (Featured Snippet)
مواد لکھتے وقت یا لکھنے کے بعد مواد کا جائزہ لیں اور پیج کے مواد کو گوگل سرچ کے نمایاں ٹکڑوں (Featured Snippet) کے لیے موزوں بنائیں۔
گوگل سرچ نمایاں ٹکڑے کیا ہیں؟
جب آپ کوئی بھی چیز تلاش کرتے ہیں تو سرچ رزلٹ میں ایک دو لنکس کے بعد کچھ ٹکڑے نظر آتے ہیں ، جو سوال و جواب کی شکل کے ہوتے ہیں۔
اپنے مواد کو گوگل سرچ کے نمایاں ٹکڑوں (Featured Snippet) کے موزوں بنانے کے لیے آپ ایچ ون، ایچ ٹو اور ایچ تھری کا استعمال کرتے ہوئے مواد کو مختلف حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے نمبرنگ دیں۔
7۔مواد پر نظر ثانی کریں۔
جب آپ کام مکمل کر چکیں تو ایک بار پھر اپنے پیج پر نظر ثانی کریں۔ خاص طور پر پیج کی ایس ای او کے لحاط سے فارمیٹنگ کو چیک کریں۔
- کیا آپ نے آن پیج ایس ای او اور ٹیکنیکل ایس ای او اچھے طریقے سے کی ہے؟
- کیا آپ نے کی ورڈز کا استعمال ٹائٹل، یو آر ایل اور مواد میں کیا ہے۔؟
- کیا پیج ٹائٹل، عنوانات، ذیلی عنوانات، پیراگراف، بریکٹ، فل سٹاپ، کومہ وغیرہ کا استعمال کیا ہے۔؟
- کیا کیٹگری، ٹیگز اور ڈیفالٹ فیچرڈ امیج کا استعمال کیا ہے۔؟
- کیا اندرونی اور بیرونی لنکس بنائے ہیں۔؟
- کیا آپ نے پیج کی ٹیبل آف کنٹنٹ (فہرست) بنائی ہے؟
8۔ اپنے مواد کی تشہیر کریں۔
اپنا پِلر پیج پبلش کرنے کے بعد بھی آپ کا کام ختم نہیں ہوا۔ اب آپ نے اس پیج کی تشہیر کرنی ہے۔ تشہیر اندرونی بھی کرنی ہے اور بیرونی بھی کرنی ہے۔
اندرونی تشہیر کے نکات
اپنے پیج کو مین مینیو میں شامل کریں۔
اپنے پیج کو فوٹر میں شامل کریں۔
اپنے پیج کو سائیڈ بار میں شامل کریں۔
اپنے بلاگ پر پِلر پیج کا لنک دیں۔
پِلر پیج کے مواد سے ملتا جلتا دیگر مواد تلاش کریں اور اس میں پِلر پیج کا لنک دیں۔
بیرونی تشہیر کے نکات
اپنے صارفین کو ای میل یا نیوز لیٹر بھیجیں۔
اپنی فیس بک آئی، پیجز اور گروپس میں شیئرکریں۔
اپنے ٹویٹر، لنکڈان، پنٹریسٹ ، یوٹیوب پوسٹ یا سٹوری، انسٹاگرام، وٹس سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کریں۔
گوگل ایڈز یا فیس بک ایڈز پر بامعاوضہ تشہیری مہم چلائیں۔
9۔ انتظار کی گھڑیوں میں کرنے کا کام۔
آپ نے پِلر پیج تیار کرلیا ہے، اب آپ اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ گوگل سرچ میں کب آپ کے پیج کو اچھا رینک ملتا ہے۔ تو اس میں دو سے چھ مہینے کا وقت لگ سکتا ہے، اس لیے تسلی سے انتظار کریں۔ اور ان انتظار کی گھڑیوں میں آپ مزید آرٹیکلز لکھیں اور ان میں اپنے اس پِلر پیج کا حوالہ اور لنکس دیں۔
10۔پِلر پیج کی نگرانی کا عمل
کبھی کبھی اپنے پیج کی نگرانی کرتے ہوئے چیک کریں کہ:
کتنے لوگوں نے پیج وزٹ کیا؟
کتنے لوگوں نے پسند کیا؟
کتنے لوگوں نے کمنٹ کیا؟
پیج کا سی ٹی آر کیا ہے ؟
یہ جاننے کے لیے کہ سی ٹی آر کیا ہوتا ہے آپ ہمارا یہ آرٹیکل پڑھ سکتے ہیں۔
نگرانی کے لیے گوگل سرچ کنسول اور گوگل اینا لائیسٹک کا مطالعہ کرتے رہیں۔
پریشان نہ ہوں، جلد بازی نہ کریں، گوگل میں رینک ہونے کے لیے دو سے چھ مہینے کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔
پلر پیج کیا ہے
ہمارے اس مضمون سے آپ کے سوال پلر پیج کیا ہے کا جواب مل گیا ہوگا۔ پلر پیج کیا ہے سے متعلق بنیادی معلومات آپ کو حاصل ہو گئی ہوں گیں۔ اب آپ ضرور یہ جان گئے ہوں گے کہ پلر پیج کیا ہے۔
ایس ای او سے متعلق ہمارے باقی تمام مضامین پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔