خواتین اپنے چہرے کی جلد کو خوبصورت بنانے کے حوالے سے بڑی حساس ہوتی ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ ان کا چہرہ داغ دھبوں اور کیل مہاسوں سے پاک ہولیکن آج کل کی مرغن غذاؤں اور فاسٹ فوڈز وغیرہ کھانے کی وجہ سے چہرے پر چھوٹے چھوٹے دانے نکلتے ہیں اور جب یہ دانے ختم ہوتے ہیں تو جاتے جاتے جلد پر نشان چھوڑ جاتے ہیں ۔جو دیکھنے میں بہت بدنما لگتے ہیں ۔
ہماری جلد پر چھوٹے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں جو مسام کہلاتے ہیں ۔ یہ مسام جلد کی چکنائی یا مردہ خلیوں ، بیکٹیریا کی وجہ سے بند ہوجاتے ہیں جس کے نتیجے میں جلد پر دانے نکل آتے ہیں ۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا بار بار ہوتا ہے تو آپ کی جلد کو ایکنی کا مسئلہ درپیش ہے۔
ایکنی ہونے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جن پر قابو پاکر جلد کو مہاسوں سے پاک رکھا جاسکتا ہے۔
ایکنی کی وجوہات
1۔ ذہنی دباؤ:
ذہنی دباؤ ایکنی کی ایک اہم وجہ ہے کیونکہ ذہنی دباؤ کی صورت میں جسم زیادہ مقدار میں اینڈروجن بنانے لگتا ہے جو جلد کے آئل گلینڈز کو متحرک کرتا ہے ۔ جس کی وجہ سے مہاسے نکل آتے ہیں ۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ خود کو ذہنی پریشانی سے بچایا جائے ۔ اس کے لیے اپنے لیے وقت نکالا جائے ، ذہن کو پر سکون رکھنے کے لیے ورزش اور مراقبہ کیا جائے۔
2۔ ہارمونز:
ہارمونز لیول کا اتار چڑھاؤ بھی ایکنی کی وجہ ہے ۔ عمر کے مختلف حصوں میں ہارمونز کا غیر متوازن یعنی دوران حمل ، ماہواری اور پیریڈز بند ہونے کے قریب ایکنی ہونے کی وجہ بنتا ہے۔غیر متوازن ہارمونز کی وجہ سے جلد زیادہ چکنائی پیدا کرتی ہے جو ایکنی کا باعث بنتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنے ہارمونز لیول پر توجہ دی جائے اور ایکنی سے بچنے کے لیے ہارمونز کو متوازن بنایا جائے۔
3۔ سیبم:
جلد کے گلینڈز سے ایک طرح کا تیل نکلتا ہے جو سیبم کہلاتا ہے ۔ یہ بھی ایکنی کی وجہ بن سکتا ہے ۔ بعض اوقات سیبم سے جلد کے مسام بند ہوجاتے ہیں اور ان میں بیکٹیریا پرورش پانے لگتے ہیں جن سے مہاسے نکل آتے ہیں اس کے لیے ضروری ہے کہ کوئی اچھا کلینزر یا ماہر جلد کے مشورے سے دوا استعمال کی جائے ۔
4۔ کاسمیٹکس:
آپ کی بیوٹی پروڈکٹس بھی ایکنی کا باعث بن سکتی ہیں۔ اگر آپ کی جلد پر اکثر مہاسے نکل آتے ہیں تو کوئی بھی پروڈکٹ خریدنے سے پہلے اس کا لیبل ضرور پڑھیں اور آئل فری پروڈکٹس خریدیں۔ روزانہ استعمال ہونے والی اسکن کئیر پروڈکٹس بھی ایکنی بڑھانے والی نہ ہوں۔
5۔ جلد کو رگڑنا:
بہت سے لوگ دن میں کئی بار چہرہ دھوتے ہیں اور رگڑ رگڑ کر صاف کرتے ہیں اس طرح کی صفائی ایکنی کو کم کرنے کے بجائے اور بڑھاتی ہے ۔ جلد کی حد سے زیادہ صفائی کی وجہ سے جلد کے مسام سے زیادہ چکنائی نکلتی ہے جو مساموں میں جمع ہوکر مہاسوں کا باعث بنتی ہے۔
دن میں دو مرتبہ کسی اچھے فیس واش سے چہرے کو دھوئیں اور زیادہ نہ رگڑیں۔
6۔ زنک کی کمی :
ایکنی کے علاج کے لیے زنک کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ جسم میں زنک کی کمی بھی ایکنی کا باعث بن سکتی ہے۔ زنک کی کمی پوری کرنے کے لیے ہرے پتوں والی سبزیاں کھائیں ۔ اس کے لیے وٹا منز کا سپلیمنٹ بھی لیا جاسکتا ہے۔
7۔ چہرے کو بار بار چھونا:
چہرے کو بار بار ہاتھ لگانے سے بھی مہاسے نکلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ہاتھوں پر گرد ، چکنائی اور جراثیم ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ہم ہاتھوں سے مختلف چیزوں کو چھوتے ہیں جن سے گرد و غبار اور جراثیم ہمارے ہاتھوں پر لگ جاتے ہیں جب یہی ہاتھ چہرے پر لگتے ہیں تو ایکنی کا باعث بنتے ہیں اس لیے چہرے کی صفائی کے ساتھ ہاتھوں کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔
ایکنی کی وجہ سے بننے والے ان داغ دھبوں کو ختم کرنے کے لیے مارکیٹ مختلف طرح کی پروڈکٹس سے بھری پڑی ہے او ر ان پروڈکٹس میں موجود کیمیکلز وقتی طور پر چہرے کو صاف ستھرااور رنگت کوگوری کر دیتا ہے ۔
لیکن یہ چند دنوں کے استعمال کے بعد چہرے کا ستیاناس کر دیتی ہیں ۔ جلد مکمل طور پر خراب ہو جاتی ہے اور پہلے سے زیادہ دانے اور نشانات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔
ہزاروں اسلامک وٹس اپ گروپ جوائن کریں
ویڈیو دیکھنے کے لیے