یورک ایسڈ کیا ہے

یورک ایسڈ کیا ہے

یورک ایسڈ ایک تیزابی مادہ ہے جو ہر انسان کے اندر پایا جاتا ہے۔ اس کا اصل کام انسانی جسم میں گرمی کو پیدا کرنا ہے۔

خوراکی لحاظ سے غذائیں جو جسم میں پیورین (purine) پیدا کرتی ہیں جس سے کہ یورک ایسڈ جسم میں بنتا ہے۔ جیسے کھٹی چیزیں، گوشت اور سبزیاں، اس کے علاوہ کینسر، جنسی اور پٹھوں کی طاقت کی ادویات، گردوں میں سوزش اور پتھری بھی جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھانے کا سبب بنتی ہیں۔

جب یورک  ایسڈ پیشاب کے ذریعے باہر نہ  نکلے تو جسم کے اندر چھوٹے چھوٹے کرسٹل کی شکل میں جوڑوں میں جمع  ہونے لگتا ہے۔ اس کی وجہ سے جوڑ بےکار رہنے لگتے ہیں اور انسان کا چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

یورک ایسڈ کی وجوہات

یورک ایسڈ کے بڑھنے کی وجہ میں کھٹی اور گوشت کی خوراک کا زیادہ استعمال، ورزش نہ کرنا، محنت سے دل چرانا، گردوں کی کمزوری، کینسر کا علاج، طاقت کی ادویات کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔ ان سے اختیاط لازم ہے۔

یورک ایسڈ کی علامات

جوڑوں میں درد ہونا۔

گانٹھے پڑنا۔

پیر کے انگوٹھوں میں سوجن۔

جوڑوں میں سوجن۔

یورک ایسڈ کی مقدار

یورک ایسڈ کی نارمل مقدار 2.4 Mg/dl سے 6.0 Mg/dl ہے۔

یورک ایسڈ کی خطرناک حد 7.0 Mg/dl سے زیادہ ہے۔

یورک ایسڈ کو کیسے کم کریں

سب سے پہلے تو ہمیں ایسی غذائیں چھوڑنی پڑیں گی جن میں پیورین کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔ کیونکہ یہ غذائیں ہضم ہونے کے بعد ہمارے جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کو بڑھا دیتی ہیں۔ جیسے مچھلی، مٹن، گوبھی، مٹر، خشک پھلیاں اور کھمبیاں شامل ہیں۔

اب آتے ہیں کہ ہمیں اپنی روز مرہ زندگی میں کونسی ایسی غذائیں استعمال کرنی چاہیں جس سے یورک ایسڈ کنٹرول ہوجائے۔

لیموں

لیموں کے رس میں سٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے۔ اس کا عرق بظاہر تیزابی خصوصیات رکھتا ہے لیکن اس میں موجود وٹامن سی یورک ایسڈ کو فوری کنٹرول کرتا ہے۔

سیب کا سرکہ

 اس میں مالیک ایسڈ ہوتا ہے جو جسم سے یورک ایسڈ کو توڑنے اور نکالنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ ایک گلاس پانی میں ملا کر پینا مفید ہے۔ دن میں ایک بار استعمال کیا جائے۔

اجوائن

اجوائن میں اومیگا 6 فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں یہ جہاں نظام انہضام کی صفائی کرتے ہیں وہاں یہ جسم کو یوریک ایسڈ سے پاک کرنے میں اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔

اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور پھل اور سبزیاں

چیری اور اسٹرا بیری ایسے پھل ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان پھلوں کا استعمال سوزش کو کم کرتا ہے اور جسم میں تیزاب کی سطح کو متوازن رکھنے میں مفید ثابت ہوتا ہیں۔

پرہیز

ہر قسم کا گوشت‘ پالک، اچار، گرم مصالحہ جات، ۔ٹماٹر، انڈے اور چنے کی دال۔ ان تمام چیزوں کا سختی سے پرہیز کریں، کیونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہے

Related posts

Leave a ReplyCancel reply