یورک ایسڈ کا گنٹھیا

یورِک ایسڈ کا گنٹھیا

یورک ایسڈ کا گنٹھیا – (𝐆𝐨𝐮𝐭 / 𝐆𝐨𝐮𝐭𝐲 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬)

ہم نے اکثر لوگوں کو یورک ایسڈ کے بڑھ جانے کی شکایت کرتے دیکھا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یورک ایسڈ کیا ہے۔ اسکا کام کیا ہے۔ اگر یہ بڑھ جاۓ تو وجوہات کیا ہوتی ہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟
ہم روزمرہ کی خوراک پہ دھیان دیں تو ہم پروٹین کا استعمال کرتے ہیں۔ جیسے کہ انڈے, لوبیا, پالک یا گوبی, گوشت, کلیجی, مچھلی یا پھر مغربی لوگوں میں شراب نوشی۔ ان سب کا زیادہ استعمال آپ کے خون میں یورک ایسڈ کو بڑھاتا ہے اور خون میں شامل ہونے کے بعد گردوں میں جاتا ہے اور وہاں سے بذریعہ پیشاب ہمارے جسم سے خارج ہو جاتا ہے.
لیکن اگر ایسا ہو کہ یورک ایسڈ ہمارے خون میں شامل تو ہو رہا ہے لیکن زیادہ مقدار میں خارج نہیں ہو رہا۔ اور اس کی مقدار معمول سے زیادہ ہو جائے تو اسے “ہائپریوریسیمیا / 𝐇𝐲𝐩𝐞𝐫𝐮𝐫𝐞𝐜𝐦𝐢𝐚” یا خون میں یورک ایسڈ کا اضافہ کہتے ہیں۔ اس کی مناسب مقدارخواتین میں 𝟓.𝟓 (𝐦𝐠 / 𝐝𝐋) اور مردوں میں 𝟔.𝟓 (𝐦𝐠 / 𝐝𝐋) ہے۔ یورک ایسڈ میں اضافے کی وجہ سے آپ کو جوڑوں میں تکلیف بھی ہو تو اسے “𝐆𝐨𝐮𝐭𝐲 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬 / 𝐆𝐨𝐮𝐭” یا یورک ایسڈ کا گینٹھیا کہا جاتا ہے۔ جو کہ %𝟐𝟎 یورک ایسڈ کے مریضوں کو ہو جاتا ہے۔
گاؤٹ یا گاؤٹی گینٹھیا میں یورک ایسڈ کے کرسٹل آپ کے جوڑوں خاص طور پر پاؤں کی بڑی انگلیوں، ٹخنوں اور دوسرے جوڑوں میں شدید درد اور سوجن کا باعث بنتے ہیں ان کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جوڑوں کو ساختی طور پر نقصان پہنچا سکتے ہیں اس کے علاوہ یہ آپ کے گردوں، خون کی نالیوں اور دوسرے اعضاء کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے آپ گردوں، دل کی بیماریوں، شوگر، ڈپریشن اور نیند کی کمی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔
روماٹائیڈ آرتھرائٹس یورک ایسڈ
روماٹائیڈ آرتھرائٹس

یورک ایسڈ علامات 𝐒𝐲𝐦𝐩𝐭𝐨𝐦𝐬

𝟏. پاؤں کے انگوٹھوں میں سوجن اور درد
𝟐. جوڑوں میں درد اور سوجن
𝟑. جسم میں اکڑاؤ محسوس ہونا
𝟒. سوجن کے باعث جوڑوں کی حرکت متاثر ہونا
𝟓. درد کی زیادتی سے چلنا پھرنا حتیٰ کہ اُٹھنا بیٹھنا مشکل
𝟔. مقام ورم پر جلد نیلی اور تنی ہوئی محسوس ہونا
𝟕. نیند کم ہو جاتی ہے
𝟖. نظام ہضم خراب ہو جاتا ہے
𝟗. گردوں میں یورک ایسڈ کی پتھری بننا
𝟏𝟎. سر درد، بوجھل پن

وجوہات 𝐂𝐚𝐮𝐬𝐞𝐬

𝟏. اگر آپ بلڈ پریشر یا پیشاب میں رکاوٹ کی ادویات استعمال کرتے ہیں.
𝟐. اگر آپ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں.
𝟑. اگر آپ کو موٹاپا ہے.
𝟒. اگر آپ زیادہ پروٹین والی غذائیں کھاتے ہیں.
𝟓. اگر آپ کینسر کی وجہ سے کیموتھیراپی کروا رہے ہیں۔

تشخیص 𝐃𝐢𝐚𝐠𝐧𝐨𝐬𝐢𝐬

یورک ایسڈ کی تشخیص کے لئے چند ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور علامات کا سہارا لیا جاتا ہے.
جس میں خون کے نمونے, جوڑوں میں موجود پانی کے نمونے لے کر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں.
یا اگر آپ کو 𝐆𝐨𝐮𝐭𝐲 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬 ہو تو 𝐗-𝐑𝐚𝐲 یا 𝐔𝐥𝐭𝐫𝐚𝐬𝐨𝐮𝐧𝐝 کے ذریعے بھی تصدیق کی جا سکتی ہے۔

یورِک ایسڈ کا گنٹھیا کا علاج بذریعہ غذا

پروٹین کا زیادہ استعمال آپ کے خون میں یورک ایسڈ کو بڑھاتا ہے۔ یورک ایسڈ طبعی طور پر خون اور پیشاب میں پایا جاتا ہے۔ اگراس کی مقدار معمول سے زیادہ ہو جائے تو اسے “𝐇𝐲𝐩𝐞𝐫𝐮𝐫𝐢𝐜𝐞𝐦𝐢𝐚” کہا جاتا ہے پھر یہ جوڑوں میں کرسٹل کی صورت میں اکٹھا ہونے لگتا ہے۔ جس کی وجہ سے جوڑوں میں درد سوزش اور ورم ہو جاتا ہے۔ اس کی مناسب مقدارخواتین میں 𝟓.𝟓 (𝐦𝐠 / 𝐝𝐋) اور مردوں میں 𝟔.𝟓 (𝐦𝐠 / 𝐝𝐋) ہے۔
ٹخنے، ایڑھی، پاؤں کے انگوٹھے اور انگلیوں کے وقرب و جوار سے ہوتا ہوا آہستہ آہستہ جسم کے تمام جوڑوں کو متاثر کرنے لگتا ہے۔ جوڑ متورم اور سوجنے لگتے ہیں۔ درد کی زیادتی سے چلنا پھرنا حتیٰ کہ اُٹھنا بیٹھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جوڑوں میں یورک ایسڈ کے کرسٹل رکنے سے ان کی قدرتی حرکت متاثر ہو جاتی ہے۔ مقام ورم پر جلد نیلی اور تنی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ مریض لڑکھڑا کر چلتا ہے۔ نیند کم ہو جاتی ہے۔ نظام ہضم خراب ہو جاتا ہے،سر بو جھل اور بلڈپریشر ہائی ہونے کی وجہ سے چکر بھی آنے لگتے ہیں۔اس کا بر وقت علاج نہ کیا جائے تو گردوں میں یورک ایسڈ کی پتھری بن جاتی ہے۔ جو انتہائی اذیت کا باعث بنتی ہے۔
اگر آپ کا یورک ایسڈ معمولی مقدار میں بڑھ رہا ہے تو غذائی پرہیز ہی اس کا بہترین علاج ہے۔

ایلو ویرا

ایلو ویرا میں آلو کا رس ملا کر پینے سے بھی یورک ایسڈ کی زیادتی کے باعث ہونے والا جوڑوں کا درد دور ہو جاتا ہے۔

اخروٹ

خالی پیٹ دو سے تین اخروٹ کھانے سے ہائی یورک ایسڈ کنٹرول ہوتا ہے۔

پپیتا

ایک درمیانی سائز کے کچے پپیتے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے بیج الگ کر کے ان ٹکڑوں کو دو لیٹر پانی میں پانچ سے آٹھ منٹ تک پکائیں اور پانی میں ایک چمچ گرین ٹی کے پتے بھی ڈال دیں اور اسے اچھے سے ابال دیں۔ اس پانی کو چائے کی طرح دن میں دو یا تین بار استعمال کریں۔

اجوائن

یورک ایسڈ کی صورت میں کھانوں میں اجوائن کا استعمال کرنا چاہیے۔

سبز چائے

روزانہ رات کے کھانے کے بعد سبز چائے کے استعمال سے یورک ایسڈ کی شکایت کم ہونے لگتی ہے۔

لہسن

ماہرین کے مطابق لہسن کھانے سے یورک ایسڈ کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اگر لہسن کا ایک ٹکڑا روزانہ صبح سویرے نہار منہ چبا لیا جائے تو تو جسم سے یورک ایسڈ مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔

سیب کا استعمال

سیب میں (𝐌𝐚𝐥𝐢𝐜) ایسڈ کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔ اور یہ ایسڈ قدرتی طور پر یورک ایسڈ کے اثرات کو بے اثر کرتا ہے۔ یہ یورک ایسڈ سے پیدا ہونے والے امراض کے حوالے سے بھی حفاظت کرتا ہے۔ بہتریںن فوائد کے حصول کے لیے روزانہ ایک سیب کھانا ضروری ہے۔

پانی کا استعمال

ایک گلاس پانی میں ایک چمچ خالص شہد، آرگینک سرکہ حل کر کے پینے سے یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ محلول 𝟒 ہفتوں تک دن میں دو دفعہ استعمال کریں۔

چیری اور اسٹابری پھل کا استعمال

چیری میں اینتھو سائز نامی ایک جز پایا جاتا ہے جو یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ چیریز اور بیریز یعنی اسٹرابیریز اور بلو بیریز یورک ایسڈ کو کرسٹل کی شکل بننے سے روکتے ہیں کیونکہ یہی کرسٹلز جوڑوں کے درد اور گٹھنے کے درد کا باعث بنتے ہیں۔ چیری میں (𝐀𝐧𝐭𝐡𝐨𝐜𝐲𝐚𝐧𝐢𝐧) جو سوزش کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ چیری نہ صرف یورک اسیڈ کی بڑھنے کی سطح کو روکتی ہے بلکہ جسم میں موجود کیمیکل کے مرکب کے نقصانات سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ یورک ایسڈ کی سطح میں کمی کے لیے روزانہ 𝟐𝟎𝟎 گرام چری کھانا ضروری ہے۔
اسٹرابری بھی ایک ایسی قدرتی غذا ہے جو جسم میں پائے جانے والے کیمیکلز کی مزاحمت کرتی ہے۔ یہ مزیدار غذا یورک ایسڈ کو کم کر کے آپکو گھٹیا سے آرام پہنچاتی ہے۔

فائبر کا استعمال

یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے ایسے کھانے استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار ذیادہ ہوتی ہے ایسی سبزیوں کو استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کنٹرول میں رہتا ہے۔ کچھ سبزیاں فائبر سے مالا مال ہیں جیسا کہ جو، باجرہ، دلیہ، بروکلی، سیب، کینو، ناشپاتی، اسٹرابیریز، کھیرا، گاجر اور کیلا۔ یہ تمام وہ غذائیں ہیں جو قبض جیسی گندی بیماری کو دور کرتے ہیں۔ ان پھل اور سبزیوں کو کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے جس سے یورک ایسڈ کا خراج ممکن ہے۔

لیموں کے رس کا استعمال

لیموں 𝐕𝐢𝐭𝐚𝐦𝐢𝐧 𝐂 اور الکائن سے بھرپور ہوتا ہے۔ لیموں کا عرق بظاہر تیزابی خصوصیات رکھتا ہے لیکن اس میں موجود 𝐕𝐢𝐭𝐚𝐦𝐢𝐧 𝐂 یورک ایسڈ کو فوری کنٹرول کرتا ہے۔
ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ لیں اور اسکا ایک محلول کوتیار کرلیں۔ اسکا کا میکسچر یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس محلول میں حسب ذائقہ چینی یا شہد بھی ڈال کر پیا جا سکتا ہے۔ اس محلول کو چار ہفتہ تک پینے سے جلد فائدہ ہوتا ہے۔

علاج 𝐓𝐫𝐞𝐚𝐭𝐦𝐞𝐧𝐭

اگر آپ کا یورک ایسڈ معمولی مقدار میں بڑھ رہا ہے تو غذائی پرہیز ہی اس کا بہترین علاج ہے
لیکن اگر آپ کا یورک ایسڈ زیادہ مقدار میں بڑھ رہا ہے
یا پھر یورک ایسڈ میں اضافہ کو چھ ماہ سے زائد کا عرصہ ہوگیا ہے
یا آپ کو اس کے ساتھ جوڑوں کی سوزش اور درد ہے
یا صحت کے دوسرے مسائل مثلاً شوگر، بلڈ پریشر وغیرہ ہے تو اس کا علاج قانون مفرد اعضاء میں مختلف مزاجوں اور علامات کے مطابق مندرجہ ذیل نسخہ جات کا استعمال کرایا جاتا ہے:
  • نقرس
  • 5ملین
  • 45ملین
  • 6تریاق
  • تریاق معدہ
  • امرت دھارا وغیرہ

گنٹھیا کی دوائی گھر بیٹھے منگوانے کے لیے ابھی وٹس اپ میسج کریں

https://wa.me/+923470005578

Related posts

Leave a Reply