قسط 48 یا بدوح کی حقیقت کیا ہے؟

یا بدوح کی حقیقت کیا ہے

یا بدوح کی حقیقت کیا ہے؟

عملیات کی دنیا میں “بدوح ” کا لفظ بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ اس لفظ کو تعویذوں میں بھی لکھا جاتا ہے، اس کے وظیفے اور چلے بھی کیے جاتے ہیں۔

اس بارے میں نے دو سال قبل 2020 میں ایک تفصیلی ویڈیو بنا کر اپلوڈ کی تھی، اور اس میں یہ بتایا تھا کہ یہ لفظ غیر معلوم، مبہم اور غیر معروف ہے، جس کا معنی کسی کو نہیں معلوم۔ لہذا اصولا ایسے الفاظ کا استعمال تعویذات میں کرنا بالکل جائز نہیں۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ ہمارے بعض دارالافتاء بھی بغیر تحقیق کے یہ فتوی دے دیتے ہیں کہ بدوح عبرانی زبان میں اللہ کا نام ہے لہذا اس کا وظیفہ کرنا جائز ہے۔ حالانکہ فتوی بغیر دلیل کے نہیں دیا جاتا ، فتوی رائے نہیں ہوتی بلکہ آخری فیصلہ ہوتا ہے، اس لیے فتوے میں پوری تحقیق اور تسلی کے ساتھ جواب دیا جاتا ہے، جبکہ بدوح کے بارے فتوے میں کوئی دلیل دیے بغیر محض یہ کہہ دیا گیا کہ لوگ کہتے ہیں یہ عبرانی زبان میں اللہ کا نام ہے، اور کسی عبرانی ڈکشنری کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔مثلا آپ بنوری ٹاون کراچی کا یہ فتوی ملاحظہ کریں:

بنوری ٹاون کراچی کا فتوی

’’بدوح‘‘ (بفتح الباء وتخفیف الدال) عبرانی زبان میں اللہ تعالیٰ کا نام ہے، ”یا بدوح“  کا معنی ہوا ’’یا اللہ‘‘؛  لہٰذا ”یا بدوح“  پر مشتمل تعویذ کا استعمال شرعاً جائز ہے۔ (فتاوی حقانیہ، بحوالہ فتاویٰ دار العلوم دیوبند، از مفتی محمد شفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ بحوالہ حضرت مولانا محمد انور شاہ کشمیری نور اللہ مرقدہ) فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 144008200285دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن

اب اس فتوے میں کوئی دلیل نہیں۔ بنوری ٹاون والوں نے یہ دلیل دی ہے کہ فتاویٰ حقانیہ میں ایسا لکھا ہے، اور اس نے فتاوی دیوبند کا حوالہ دیا ہے اور فتاوی دیوبند نے مولانا انور شاہ کشمیری کا حوالہ دیا ہے۔ اور یہاں آکر بات ختم ہو جاتی ہے۔یہ تو کوئی دلیل نہیں، نہ تو یہ فتاوی شارع ہیں اور نہ مولانا انور شاہ کشمیر شارع ہیں۔

دارالعلوم دیوبند کے دو فتوے ہیں، ایک تو اسی طرح  ہے جو اوپر مذکور ہوا، جبکہ دوسرے فتوے میں امداد الفتاوی کے حوالے سے بدوح کو ناجائز کہا گیا ہے، ملاحظہ کریں:

دارالعلوم دیوبند کا فتوی

امداد الفتاوی میں ہے:

”سوال: یا بدوح کے متعلق بعض سریانی زبان میں باری تعالیٰ کا نام بتلاتے ہیں اور بعض موٴکل کا نام کہتے ہیں اور یا کے ساتھ پڑھنے کو بھی منع کرتے ہیں اس کی جو تحقیق حضرت کو ہو اس سے مطلع فرمایا جائے۔

 الجواب: مجھ کو(یعنی مولانا اشرف علی تھانوی  کو)  کچھ تحقیق نہیں اور بدون تحقیق اس کے پڑھنے کو جائز نہیں سمجھتا (تتمہٴ اولی ص۱۴۵)“۔ (امداد الفتاوی در بحث تعویذات واعمال، ص۸۹، جلد چہارم)

پس جس تعویذ پر یہ (یا بدوح) لکھا ہوا ہو اس کا استعمال جائز نہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم۔ دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

 Published on: Jul 9, 2017

Fatwa: 1093-1000/H=10/1438

جواب # 152219

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدوح کا عربی معنی

عربی زبان میں اس مادے سے جو الفاظ بنتے ہیں ان کا معنی ہے آوارگی کی چال چلنا جیسے” بدحت المراۃ” عورت آوارگی کی چال چلی۔ اسی طرح ایک اس کا معنی ہے راز کھولنا۔ ایک معنی ہے: لاٹھی کے ساتھ کسی کو مارنا۔ اب اس طرح کے معنی اللہ کا نام نہیں ہوسکتے۔

اگر بدوح اللہ کا نام ہوتا تو مسلمانوں اور مسلم علماء میں اس لفظ کا استعمال عام ہوتا، لیکن ہم دیکھتے ہیں اس کا استعمال زیادہ تر جادوگروں اور عملیات کی دنیا سے وابستہ لوگ ہی کرتے ہیں، اور جتنی کثرت سے اس کا استعمال کرتے ہیں اس سے تو یہ اندازہ ہوتا ہے کہ بدوح کسی بڑے جن یا شیطان کا نام ہے۔

شیزو فرینیا

یا بدوح کی حقیقت کیا ہے

بدوح کا اصل مطلب

ہمارے ہاں عملیات کا کام کرنے والوں کی دو قسمیں ہیں، ایک وہ مولوی ہیں جو مساجد میں امامت و خطابت بھی کرتے ہیں اور ساتھ اپنا روزگار چلانے کے لیے عملیات کا کام بھی کرتے ہیں، ان کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ بازار سے کوئی تعویذوں والی کتاب خرید لاتے ہیں اور اس میں سے دیکھ دیکھ کر تعویذ اور وظیفے لوگوں کو بتاتے اور اپنی فیس لیتے ہیں۔ جبکہ عاملوں کی دوسری قسم ان عاملین کی ہے جو باقاعدہ کافی اندر تک اس فیلڈ میں گھسے ہوتے ہیں، اور پیسے اور شہرت کی لالچ ان کو اتنا دور لے جاتی ہے کہ وہ آہستہ آہستہ شیطانی دنیا میں داخل ہو جاتے ہیں۔

عاملوں کی پہلی قسم کو تو کچھ پتا نہیں ہوتا وہ لکیر کے فقیر ہوتے ہیں، اور اپنے ہر الٹے عمل کو درست ثابت کرنے کے لیے ادھر اُدھر کی مارتے رہتے ہیں۔ جبکہ عاملوں کی دوسری قسم چونکہ اصل شیطانی عاملین ہوتے ہیں، اس لیے ان کو ان معاملات کی تحقیق بھی ہوتی ہے اور اکثر اوقات سچ بات بتا بھی دیتے ہیں۔ لہذا ہمیں بدوح کی تحقیق میں انہیں جادوگر عاملوں کی بات کو سمجھنا چاہیے وہ اس بارے میں کیا کہتے ہیں، کیونکہ وہ بدوح کا استعمال بہت کثرت سے کرتے ہیں۔

چنانچہ میں نے جب اس حوالے سے تحقیقات کرنا شروع کیں تو  پتا چلا کہ اصل عاملیں بدوح کو کسی زبان کا لفظ نہیں مانتے بلکہ ان کے نزدیک یہ لفظ حروف ابجد میں اعدادی قوت کے لحاظ سے جفت اور طاق حروف کو الگ کرکے وجود میں آیا ہے۔

عامل عبدالعزیز قادری کی رائے

اس حوالے سے عبدالعزیز قادری لکھتے ہیں:

جن احباب کو علم جفر اور عملیات سے مس ہے وہ اسے اسمائے طلسم میں شمار کرتے ہیں،اور اس کی تاثیر کے قائل ہیں،بیس کا نقش مثلث بدوح کا عددی نقش ہے،جس کے متعلق عامل لوگ کہتےہیں،کہ یہ نقش کسی کے پاس نہیں،بعض کہتے ہیں یہ ایک باقوت موکل ہے،اور بدوح کے نقش و عملیات بھی اکثر کتابوں میں پائے جاتے ہیں۔

حقیر کی نظر میں، ا،ب،ج،د،ہ،و،ز،ح،ط،۔۔ ان حروف کے بعد اعدادی قوت کے لحاظ سے انہیں دہرانا ہوتا ہے،اب جفت علیحدہ کر لیں اور طاق علیحدہ کر لیں۔

جفت:  ب،د،و،ح، ہیں (بدوح )

 اور طاق: ا ،ج،ہ،ز،ط،ہیں،

جفت کا مجموعہ ” بدوح” بنتا ہے  اور طاق  کا مجموعہ ” اجہزط” بنتا ہے۔ حکما کا تجربہ ہے،کہ ابجد کی ابتدائی جفت قوت حب و تسخیر کے کام آتی ہے،اور تجربہ بے حد کامیاب اور موثر ہے،بس یہ ہے بدوح،جو موکل یا اسم خدا وغیرہ کے لیے غلط طور پر عاملوں نے اس کے راز کو پوشیدہ کرنے کے لئے مشہور کر دیا ہے،اور اس کے اعمال بتانے میں ہمیشہ بخل سے کام لیا ہے، حقیر کے تجربہ میں جو عمل آیا ہے ،وہ اپنے بھائیوں کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔

( آگے قادری صاحب نے کچھ عملیات لکھے ہیں) اور آخر میں پھر کہتے ہیں:

نیز کوئی صاحب یہ بھی تحریر کریں کہ یا بدوح خدا کا نام ہونے کا ان کے پاس کیا ثبوت ہے،حوالہ مستند ہو،عام کتب کے حوالہ کی ضرورت نہیں۔

اس کے اور بھی چند عملیات مستند ہیں حقیر کے پاس جن کو ضرورت ہو وہ حقیر سے رابطہ کریں،

حکیم عبد العزیز قادری

حسنین علی

0300-46xxxxxxx

0321-49xxxxxxx

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فارسی عاملین کی رائے

قارئین کرام:

یہ تو ایک عامل کی تحقیق تھی۔ لیکن جب میں نے مزید تحقیق کی تو پتا چلا قادری صاحب والی بات درست ہے، کیونکہ جادوگری کے عملیات میں اہل تشیع بہت ماہر ہیں، چنانچہ ایرانی جادوگروں کی ویب سائٹس پر ایسے بہت سے جادوگری کے عملیات لکھے ہوتے ہیں۔ ایک ویب سائٹ شیعہ نیوز کے نام سے فارسی زبان میں موجود ہے وہاں بھی یہی بات لکھی ہے جو قادری صاحب نے کہی کہ یہ کوئی اسم نہیں بلکہ حروف ابجد کے جفت اور طاق الگ الگ کرنے سے وجود میں آیا ہے اور حب و تسخیر کے عملیات میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ملاحظہ کریں:

بُدّوح کلمه ساختگی طلسمی که از عناصر (حروف ابجد) درون خانه های مربّع سحریِ سه در سه ساخته شده است.

از حروف این مربع، کلمه های مشابه دیگری، مانند بطد، زهج، واح، و صورت یکجای آن ها بطد زهج واح نیز ساخته شده که چندان معمول نیست.

البته این کلمه را در علم حروف که جزء علوم غریبه است به کار می گیرند،(و باید استاد دید و زیر نظر متخصص آن علم که در دوره ما بسیار نادر است این مراحل ار طی کرد )که در این نوع علوم، عدد 9 را ام الاعداد گفته اند.(3)،در حروف ابجد ،از 1 تا 9 را به صورت «ابجد،هوز،حط»می نویسند.

و مفردات آن را «ا ج ه ز ط» و ازواج آنها را«ب د و ح» می گیرند که ترکیب مفردات آن می شود «اجهز»و تر کیب مفردات آن می شود«بدوح»

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدوح کا عبرانی ترجمہ

قارئیں کرام۔ عام مسلمانوں میں غلط فتوے نے یہ مشہور کردیا ہے کہ یہ عبرانی زبان میں اللہ کا نام ہے۔ جب میں نے گوگل ٹرانسلیٹر کی مدد سے عبرانی زبان میں اس کا معنی تلاش کیا تو اس کا معنی شیطان ہے۔

 

اردوعبرانی
بدوحהשטן

 

بدوح معنی عبرانی شیطان ہے 1

عبرانیاردو
השטןشیطان

 

بدوح معنی عبرانی شیطان 2

ابھی تک کی تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ بدوح کا معنی شیطان ہے۔ یا بدوح سے شیطان کو پکارا جاتا ہے اور یہی جادوگری کی عملیات ہوتی ہیں۔ اس ساری بحث سے کم از کم اتنا تو ثابت ہوتا ہے کہ یہ اللہ کا نام نہیں۔ اور اگر باالفرض بدوح  اللہ کا نام ہے بھی  تو  اسی نام سے کیوں پکارا جاتا ہے جبکہ ہمارے پاس قرآن و سنت سے ثابت شدہ بے شمار اللہ کے نام موجود ہیں۔

اگر اس منطق کو درست مانا جائے تو پھر ہندی میں خدا کو ” رام” کہتے ہیں، تو کیا ” یارام، یا رام” کا وظیفہ کوئی کرتا ہے؟ کوئی نہیں کرتا کیونکہ سب کو پتا ہے رام اگرچہ خدا کے لیے بولو جاتا ہے لیکن یہ ہندووں کے ہاں بولا جاتا ہے اور مسلمانوں کے پاس اللہ کے قرآن و سنت سے ثابت شدہ اتنے نام ہیں کہ ہمیں رام رام پکارنے کی ضرورت ہی نہیں۔ اسی طرح انگلش میں خدا کے لیے “گاڈ” کا لفظ بولا جاتا ہے لیکن کوئی بھی مسلمان ” یاگاڈ ، یا گاڈ” کا کوئی وظیفہ نہیں کرتا اور نہ تعویذ لکھتا ہے۔

عرب عالم عبدالعزیز النحاس کی تحقیق

موضوع: حقيقة أسم (بدوح)
بسم الله الرحمن الرحيم
والصلاه والسلام علي سيدنا محمد وعلي أله وصحبه وسلم
اخواني في الله
الاسم ( بدوح ) : جميعنا قد سمع هذا الاسم كثيرا في اعمال الجلب والتهييج والمحبه .
ما معني الاسم بدوح ؟هي حقيقته ؟
ومن الذي أتي بهذا الاسم ؟
هذه الاسئله موجوده في اذهاننا جميعا والكثير منا لا يعلم اجابتها , فتعالوا معي لكي تعلموا الاجابه الوافيه لهذه الاسئله .
اولا : ما معني الاسم بدوح هي حقيقته ؟
شغل هذا الاسم طلاب العلم الروحاني فتوجهوا الي من يزعمون بانهم علماء الروحانيات فمنهم من قال لهم انه اسم لله تعالي , ومنهم من قال بانه اسم تصريفي ومنهم من يقول بانه اسم جبروتي ومنهم من يقول بانه اسم الله الودود بالسريانيه ومنهم من قال بانها كلمه كرديه تدل علي الله .
اما الروحانيين الحقيقيين قالوا بانها اسم لعفريت من الجن الكافر وهذا هو الصواب.
والحقيقه هي :ان ليس للاسم بدوح اصلا في جميع اللغات حتي السريانيه والعبريه ,وان بدوح هو ملك من ملوك المرده وتشتهر القبائل الحاكم عليها بزني الاطفال اعوذ بالله , حيث انهم يقوموا بنكاح الاطفال وهي صغيرة لم تبلغ الخمس سنوات .
ولذلك شرط العمل مع هذا الملك هو إباحه جسد الانس له ولقبائله , بمعني انه اذا قام بخدمه لساحر استحل المكلف بالسحر جسد المسحور ومعاشرته او معاشرتها ان كانت انثي .
ويملك بدوح اقوي كهنه السحر في عالم الجن السفلي اجمعه , وهذا ما جعل الكثير من السحره يعظموه ويقدسوه فحسبنا الله ونعم الوكيل .
ثانيا : ومن الذي أتي بهذا الاسم ؟
اول من أتي بهذا الاسم هو الغزالي سامحه الله , حيث اتي بها في وفق المزوجات العدديه وقال بان هذا الاسم له سر عظيم اذا وصل الشخص الي اسراره , بالرغم من ان الغزالي كان يعلم جيدا بان هذا الاسم لملك كافر من الملوك السفليه وبرغم ذلك وضعه بين الناس .
وتجد بعض اهل السحر الذين ظهرت حقيقتهم وعندما عجزوا بين الناس عن الافصاح بحقيقه هذا الاسم يقولون بان هذا ليس باسم بل ان هذا الاسم احرف نورانيه وكتبوة هكذا ( ب د و ح ) .
وللرد علي هؤلاء هي عزيمتهم السفليه
دعوة بدوح للمحبة بسم الله الرحمن الرحيم يابدوح يا صاحب النصر والفتوح باسمك الممدوح توفق الروح إلى الروح بالنبي المشفع و بما كتب القلم في اللوح بحق ارتفاع الروح اللهم هيج قلب كذا إلى كذا اجيبو بحق ودود يا للطهطيل مهطهطيل قهطيطيل فهطلطيل فههططيل جهلططيل لجهططيل لمقفنجل اجلب وهيج قلب كذا إلى كذا اجب يا ميططرون وبرقان أجب أيها السيد قسورة ويا سيد مازر ويا سيد كمطم ويا سيد طيكل أجيبو أنتم وخدامكم وأعوانكم بحق الغالبين امرهم عليكم الرؤوس الأربعة جبرائيل وميكائيل وإسرافيل وعزرائيل لكهكائيل ميائيل قيائيل فيائيل نيائيل جيائيل ليائيل أقطم قلقلا رعشة رعدة بحق لمقنجل سلام عليكم طبتم فادخلوها خالدين. العجل 2 الوحا 2 الساعة 2 بارك الله فيكم وعليكم. وتنزل وفق ودود و تغلقه ببدوح من الجهات
الاربعه ووقته الزهراء وبخوره الند الاسود
هذه العزيمه توضح لكم كيف يعظم اهل السحر بدوح ويجعلوه الاله عندهم .
لعلكم الان تكونوا قد علمتم من هو بدوح إله المحبه عند السحره

مندرجہ بالا عبارت کا اردو خلاصہ:

لفظ بدوح کے بارے مختلف باتیں کہی جاتی ہیں ان میں سے بعض نے کہا کہ یہ خدا تعالیٰ کا ایک نام ہے، اور بعض نے کہا کہ یہ متضاد نام ہے، اور ان میں سے کچھ کہتے ہیں کہ یہ میری طاقت کا نام ہے، اور ان میں سے کچھ کہتے ہیں کہ یہ خدا کا نام ہے جو سریانی زبان میں دوستانہ ہے، اور ان میں سے کچھ نے کہا کہ یہ کرد زبان کا لفظ ہے جس سے خدا مراد ہے۔

جہاں تک حقیقی روحانیت پسندوں کا تعلق ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ کافر جن میں سے ایک شیطان کا نام ہے اور یہی صحیح قول ہے۔
سچی بات یہ ہے کہ دوح نام کی اصل تمام زبانوں میں نہیں ہے حتی کہ سریانی اور عبرانی میں بھی۔ اور بدوح مرادہ کے بادشاہوں میں سے ہے اور ان پر حکمرانی کرنے والے قبیلے بچوں کو زنا کرنے کے لیے مشہور ہیں، میں خدا کی پناہ مانگتا ہوں۔ وہ بچوں کی شادی اس وقت کرتے ہیں جب وہ ابھی پانچ سال کے نہیں ہوتے۔
اس لیے اس بادشاہ کے ساتھ کام کرنے کی شرط یہ ہے کہ انسان کا جسم اس کے اور اس کے قبیلوں کے لیے جائز ہو جائے، یعنی اگر وہ اسے کسی جادوگر کی خدمت میں پیش کرے تو جادو کرنے والا شخص اس جادوگر کی لاش کو اس کے ساتھ جماع کرنے کی اجازت دے گا۔ اگر وہ عورت ہے.
اور وہ نچلے جنوں کی پوری دنیا میں جادو کے سب سے طاقتور پجاریوں کا مالک ہے، اور یہی وجہ ہے کہ بہت سے جادوگر اس کی تسبیح اور تقدیس کرتے ہیں۔

فہرست پر جانے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Related posts

Leave a Reply