ڈیجیٹل کورسز کروانے والوں کا سرچ آپریشن
یقین مانیں اگر آپ ڈیجیٹل کورسز کروانے والوں کا سرچ آپریشن کریں تو 50 فیصد ایسے ٹیچر اور مینٹور برآمد ہوں گے جنہوں نے بذاتِ خود اس سکل سے کمایا نہیں ہوگا۔۔۔
ایک اصول اپنا لیں جو مینٹور یا ٹیچر جس چیز کا کورس کروا رہا ہو اس کی تحقیق کریں، تصدیق کریں کہ جس سکل کا وہ کورس کروا رہا ہے اس نے خود اس سکل کمایا ہے یا نہیں اگر اس نے کمایا ہے تو پھر ٹھیک ہے اگر خود نہیں کمایا تو اپنا وقت، پیسہ اور صلاحیت کو ضائع نہ کریں۔۔۔
ایک شخص ہیں جو امازون کا کورس کرواتے ہیں انہوں نے خود امازون سے ایک روپیہ نہیں کمایا، مزید یہ کہ کلائنٹ کے 3،4 بار سٹور بنائے اور سارے سٹور بین کروائے کیوں کہ انہیں بذاتِ خود امازون کے کام کا بالکل تجربہ نہیں تھا بس یوٹیوب ویڈیوز کی تھیوری تھی اسے دیکھ دیکھ کر سٹور بنائے اور سب بین کروائے، اس کے بعد انہوں نے امازون کورسز کروانے شروع کر دئے اگر بیس سال وہ امازون کے ٹاپ ریٹیڈ بیسٹ سیلر بن کر بھی کماتے تو اتنا پیسہ نہیں کما سکتے تھے جتنا ایک دو سالوں میں کورسز کر کے کما لیا ہے۔۔۔
یہی حال ڈیجیٹل مارکیٹنگ، فری لانسنگ، ڈیجیٹل سکلز اور دیگر کورسز کا ہے یوٹیوب، آن لائن، ٹورینٹ پر آپ کو ایک ایک سکل کے بیسیوں کورسز مل جائیں گے پرشیا جیسی بائیپاس کریکنگ ویب سائٹ سے دنیا کے ہائی پیڈ ٹاپ کورسز بھی بائی پاس ڈیل میں فری مل جائیں گے۔۔۔
پاکستان میں چونکہ بھیڑ چال کا رجحان ہے جس چیز کا ٹرینڈ چل پڑے سب بغیر سوچے سمجھے بنا تحقیق و تصدیق بھیڑ چال کا حصہ بن جاتے ہیں اور کچھ وقت بعد سمجھ آتی ہے کہ وقت، صلاحیت، قابلیت اور پیسہ سب کچھ برباد ہوا۔۔۔
سکل سے کمانے کا تجربہ الگ ہوتا ہے، اس سکل سے کمانا کتنا مشکل اور دشوار ہوتا ہے، اس سکل سے کمانے کے دوران کیا کچھ مسائل درپیش ہوتے ہیں، کیسے کیسے کلائنٹ سے واسطہ پڑتا ہے، فری لانسنگ، سروسز، آن لائن یا آف لائن کام کرتے ہوئے کن کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کتنے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں کتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔۔
جب کہ سکل پڑھانا، تھیوری میں مہارت حاصل کرنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے یوٹیوب کی چند ویڈیوز دیکھ لیں اور سیم ٹو سیم کنٹینٹ آگے پڑھانا شروع کر دیں بس اتنی سی بات ہے۔۔۔
کوئی ایک ڈیجیٹل سکل سیکھنا اپنے اوپر لازم کر لیں اور جس سے سیکھیں اس کی تحقیق و تصدیق ضرور کریں کہ اس نے بذاتِ خود اس سکل سے کمایا ہے یا نہیں قابل باصلاحیت اور حقیقی ماہر بندے کا کام بولتا ہے اس کا ہنر اپنا آپ خود دکھاتا ہے اگر ٹیچر نے خود سکل سے کمایا ہے اسے کمانے کا تجربہ ہے تمام کلیات جزیات کو سمجھتا ہے تمام مراحل سے گزرا ہوا ہے اس کا کام واقعی پروفیشنل ہے تو آنکھیں بند کر کے اس سے سیکھیں۔۔۔
لیکن جو بندہ صرف رٹوپوپٹ کی طرح تھیوری پڑھا رہا ہو خود فیلڈ میں اترا نہ ہو خود اس سے سکل سے کمایا نہ ہو اس پر اپنا وقت اور پیسہ ضائع کرنے سے بہتر ہے اتنی رقم کا انٹرنیٹ پیکج کروا لیں اور یوٹیوب گھنگال لیں یقین مانیں کئی گنا زیادہ حاصل کر لیں گے۔۔۔
حامد حسن