پشاور میٹرو منصوبے میں نا اہلی کی وجہ سے قوم کے اربوں روپے ضائع ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
خیبر پختونخوا حکومت کی اپنی قائم کردہ معائنہ ٹیم کی رپورٹ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی قلعی کھول دی۔
رپورٹ کے مطابق فیزیبیلیٹی اسٹڈی، نکاسی آب کی جیو ٹیکنیکل رپورٹ اور ساخت رپورٹ میں خامیوں کے باعث منصوبے میں تبدیلیاں ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق بی آرٹی کےباتھ رومز غیر معیاری ہیں،پیدل چلنے والوں کا خیال نہیں رکھا گیا، بعض مقامات پر راہگیروں کو سڑک عبور کرنے کیلئے 1600میٹر چلنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث منصوبے کی لاگت بڑھی، ناقص منصوبہ بندی سے ٹریفک نظام شدید متاثر ہوا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ناقص منصوبہ بندی سے تیار ہونے والے منصوبے میں جگہ جگہ دراڑیں پڑگئیں۔
صوبائی حکومت کی قائم کردہ معائنہ ٹیم نے رپورٹ میں سفارش کی کہ ناقص منصوبہ بندی سے عوام کا پیسا ضائع کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
صوبائی انسپکشن ٹیم نے ذمےداروں کا تعین کرکےاحتساب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔