ٹماٹر کا استعمال معدے کے کینسر سے بچاتا ہے

tomato 1

ٹماٹرکاشمارسب سے زیادہ کھائی جانے والی سبزیوں میں ہوتاہے۔یہ وٹامن سی اوراے کابہترین ذریعہ ہے ۔اس کی ایک سرونگ دن بھرکی 10فیصدپوٹاشیم کی ضرورت کو پوراکرتی ہے۔ لائکوپین ایک ایسااینٹی آکسیڈنٹ ہے جوٹماٹرکولال رنگ دیتاہے۔ٹماٹرکی سوس اوراس کی دیگرمصنوعات ہمارے لئے لائکوپین کابہترین ذریعہ ہیں۔
ٹماٹرکااستعمال نہ صرف حسن وصحت میں اضافہ کرتاہے بلکہ یہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچاتاہے ۔جن میں سے ایک معدے کاکینسرہے۔ ماضی میں ٹماٹرکوزہرتصورکیاجاتاتھااسی لئے اسے کھانے سے پرہیز کیاجاتاتھا جب کہ ریڈ انڈین صدیوں سے اسے کھاتے چلے آرہے تھے اورزندہ اور صحت مند تھے ۔رفتہ رفتہ دنیابھرکے لوگ اسے کھانے لگے اورزہرکے بجائے اس کاشمارانسان کے لئے تریاق کادرجہ حاصل کرگیا۔خوش قسمتی سے یہ پورے سال پیداہونے والی سبزی ہے۔اس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں۔

ٹماٹرکی غذائی افادیت

ٹماٹرکاسرخ رنگ دراصل لائکوپین ہوتاہے۔جوجسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرکے اسے مختلف امراض خاص طورپرسرطان یعنی کینسرسے محفوظ رکھتاہے۔زردٹماٹرمیں کیروٹین زیادہ ہوتی ہے۔جوجسم میں وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتی ہے۔یہ وٹامن بھی قوت مدافعت میں اضافہ کرکے جسمانی امراض سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھادیتی ہے۔ٹماٹرمیں موجودوٹامن سی غذائی اعتبارسے اسے زیادہ قیمتی بنادیتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں کیلشیم ،فاسفورس،فولاد،تھایامن،رائبوفلاون،نایاسن اورفائبربھی پایاجاتاہے۔اس میں نشاستہ کم مقدارمیں پایاجاتاہے جس کی وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی مفید غذاتصورکی جاتی ہے۔
ٹماٹرمیں موجودتین قسم کی ترشیاں میلک ایسڈ،سٹرک ایسڈ اورفاسفورک ایسڈ پائی جاتی ہیں۔یہ جراثیم کش ،پیشاب آوراوردرددورکرکے پٹھوں کوتقویت پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ٹماٹرمیں موجودیہ تینوں ترشیاں اسے کئی امراض کے علاج کے لئے بہت موثربنادیتی ہیں۔

معدے کاکینسراورٹماٹرپرکئے گئے مطالعات

معدے کاکینسردنیامیں کینسرسے ہونے والی اموات کاایک بڑاسبب ہے۔ٹماٹرمیں موجودلائکوپین کی وجہ سے کینسرکاخطرہ کئی گناکم ہوجاتاہے۔مطالعہ کے مطابق ٹماٹرکے باقاعدہ استعمال سے معدے کے کینسرکاخطرہ کم ہوجاتاہے۔
بہت سے مطالعات کے مطابق ٹماٹرمیں کینسرسے لڑنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔نئے مطالعات کے ذریعے اس بات کے مزید ثبوت فراہم کئے گئے ہیں۔پورے ٹماٹرکارس نہ صرف کینسرکے بچاؤ بلکہ اس کے علاج کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔
امریکہ اوراٹلی میں کی گئی ریسرچ کے مطابق ٹماٹرمیں معدے کے کینسرکے خلیات کی افزائش کوروکنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ساتھ ساتھ یہ کینسرکے مہلک اثرات کابھی خاتمہ کرتاہے۔


کینسرکے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں ٹماٹرکاکردار

نتائج تک پہنچنے کے لئے محققین نے ٹماٹرکے رس کاپیٹ کے کینسرکے خلیات پرہونے والے اثرات کامشاہدہ کیا۔ اس سے انھیں معلوم ہواکہ ٹماٹرکے رس نے نہ صرف ان خلیات کی افزائش کوروک دیابلکہ وہ خلیات کی منتقلی کے ساتھ بھی مداخلت کرتے رہے۔اس طرح کینسرکے خلیات اطراف کے ٹشوزپرحملہ آورہونے کے لئے ٹیومرسے دورہٹناشروع ہوگئے اورکینسرکے خلیات کومردہ حالت کی طرف لے گئے۔
اس کے علاوہ اٹلی میں کئی گئی ایک ریسرچ کے مطابق محققین اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں کہ ٹماٹرمیں موجودلائکوپین ہی کینسرسے نہیں بچاتابلکہ اس عمل میں ٹماٹرمیں موجوددیگراجزاء بھی اہمیت کے حامل ہیں۔
محققین کے مطابق ان نتائج سے پتہ چلتاہے کہ ٹماٹرمجموعی طورپرکینسرکی روک تھام اورعلاج کے لئے مفید ثابت ہوسکتاہے۔یہ نتائج صرف کینسرکی روک تھام میں ہی مفید ثابت نہیں ہونگے بلکہ یہ دیگرعلاج میں بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
ریسرچ ٹیم کے مطابق ٹماٹرکی مختلف اقسام کینسرپرمختلف اثرات مرتب کرتی ہیں۔جن پرمستقبل میں مزید تحقیقات کی جائیں گی۔

Leave a Reply