نبض شناسی
نبض میں تین چیزیں نظر آتی ہیں۔
نمبر1۔ قوت
نمبر2 حرکت
نمبر3 حرارت
ایک طبیب حاذق نبض سے یہی جاننے کی کوشش کرتا ہے کہ جسم میں قوت حرکت اور حرارت میں سے کس چیز کی زیادتی یا کمی ہے کیونکہ یہی تینوں اعضاء رئیسہ کی اندرونی کیفیات کا اظہار ہیں یہ ایک حقیقت ہے کہ قوت سے حرکت پیدا ہوتی ہے اور حرکت سے حرارت اور اسی طرح حرارت سے قوت ہوتی ہے۔
دونوں ہاتھوں کی نبضوں کا اختلاف۔
اکثر اوقات دونوں ہاتھوں کی روزوں میں واضع اختلاف پایا جاتا ہے ایک طرف عضلاتی اعصابی محسوس ہوتی ہے اور دوسری طرف عضلاتی غدی تو درحقیقت یہ اس بات کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے کہ جس جانب کی نبض قوی ہوگی اسی طرف سے اعصاب طاقتور ہوں گے اور جس طرف سے نبض ضعیف ہوگی اسی طرح کمزور ہوں گے مثلا اگر دائیں طرف کی نبض قوی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ جگر اور غدد مضبوط ہیں اور اگر نچلا حصہ مضبوط ہے اور اگر بائیں طرف کی کوئی ہے تو پھر طاقتور ہیں اور جسم کے اوپر والا حصہ مضبوط ہے۔
حالت صحت میں عمر کے اعتبار سے نبض کا فرق۔
بچوں کی نبض۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اعصابی غدی ہے۔
جوانوں کی ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔عضلاتی غدی۔
عورتوں کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غدی عضلاتی۔
بوڑھوں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عضلاتی اعصابی۔
نوٹ۔
عمر کے اعتبار سے اگر کسی کی نبض حالت صحت والی نہیں ہوگی تو لازماً کسی عارضے میں مبتلا ہوگا مثلا اگر جوان مرد اعصابی نبض والا ہے تو اسے نامردی کی شکایت ہو گی اورعورت ااعصابی نبض والی ہے تو اسے احتباس طمث کا عارضہ ہو گا۔
نبض کی ٹھوکر سے عارضے کا مقام بتانے کا طریقہ
جس مقام پر نبض کی ٹھوکریں زیادہ محسوس ہو تو آپ بتائیں آپ کے فلاں مقام پر تکلیف ہو رہی ہے۔
ریاح سے پر نبض عضلاتی ،
حرارت سےپر نبض غدی،
اورطوبت سے پر نبض اعصابی ہوتی ہے۔
ایک وقت میں کسی ایک ٹشوز میں تحریک ہو گی مغز دماغ پر پہلا پردہ غشائے مخاطی غدی کا دوسرا حجاب عضلاتی کا