موہکڑی۔۔۔ چهمک نمولی۔۔۔۔کنڈیاری ۔ پنجابی میں کاچ ماچ ، ہندکو زبان میں کچی ماس کہتے ہیں۔ پشتو نام کرماچو۔ مکو کو بنگالی میں کاک ماچھی ‘ ہندی میں مکوئی کے نام سے پکارتے ہیں –
کرام کاچ ماچ پیلو پیلک یا مکو اس کی تین اقسام ھیں ان میں سے ایک قسم کچھ سمًی اثرات کی حامل ھے دماغ فارغ بھی کر سکتی ھے نشے کے اثرات بھی پیدا کرتی ھے لیکن حد مقدار سے تجاوز کرنے پر کالے رنگ والی بہتر ھے ہر لحاظ سے اس لیۓ دواٶں میں یہی مستعمل ھے والسلام فقیر بن قطب
دست آور ھے پشاب لاتی ھے
آنتوں کو پاک کرتی ھے حرارت پیاس کو تسکین دیتی ھے قابض ھے اس کے سبز پتوں سے غرغرہ
خنادق ورم حلق اور گلے کے دردوں کےے لیے مفید ھے
مکو مسکن حرارت ،محلل اورام خصوصا ورم جگر اور ورم معدہ اور استسقاء میں شربت بناکر استعمال کیا جاتا ہے
مکو سرخ بیج والا ،،،،،،دوسری قسم کالے بیج والا ھوتا ھے ،،،،اسکے پتے بطور سلاد استعمال کریں پیشاب کھل کر آتا ھے
ماہیت -☆
مکو کے پودے گہرے سبز رنگ اور بہت سی شاخوں والے ھوتے ہیں ۔ان میں کانٹے نہیں ھوتے اور یہ جھاڑی نما ایک سے تین فٹ اونچا ھوتا ھے ۔
ڈنڈیاں کالے اور گہرے سبز رنگ کی ھوتی ہیں۔
پتے -☆
لال مرچ کی طرح ایک سے تین انچ تک بیضوی اور لمبے ھوتے ہیں اس کے پتوں کے کناروں پر دندانے یا خم سے ھوتے ہیں ۔
پھول -☆
پھول چھوٹے چھوٹے اور سفیدی مائل سرخ ، پانچ پنکھڑیوں پر مشتمل ھوتے ہیں ۔
پھل -☆
گچھوں میں لگتے ہیں –
جو سبز یا سیاہ رنگ کے ھوتے ہیں ۔
پہلے یہ سبز بعد میں قدرے زرد اور پک کر سرخ ھو جاتے ہیں ۔ان کے اندر چھوٹے چھوٹے تخم ایک غلاف کے اندر بند ھوتے ہیں۔اس کی کاشت بھی ھوتی ھے –
اور موسم برسات میں عموما ًخود رو بھی پیدا ھوتا ھے ۔
یہ پاکستان ‘ ہندوستان ‘ ترکمانستان ‘ ایران ‘ یورپ اور شمالی امریکہ میں پیدا ھوتا ھے ۔
اس کے کالے رنگ کی بیریوں میں الکلائیڈ سولانائین(Solanine ) ھوتا ھے جو کہ شوگر‘سیپونین اور سولینڈائن (Solandine) کا مرکب ھوتا ھے ۔
اس الکلائیڈ کے استعمال سے آنکھوں کی پتلیاں پھیلتی ہیں ۔
سیاہ پھل والی زہریلی ھوتی ھے اس لئے اس کی اطباء نے داخلی استعمال کی ممانعت کی ھے ۔
اس کے پتے اور پھل عموماً استعمال کئے جاتے ہیں ۔
محلل اورام‘ رادع‘ ملطف ھونے کی وجہ سے ہر قسم کے اورام خصوصاً اورام اھسائی‘ ورم جگر‘ ورم معدہ و استسقاء میں اندرونی و بیرونی طور پر استعمال کرایا جاتا ھے ۔
اور ان امراض میں عرق اور آب برگ مکو سبز مروق پلاتے ہیں اور ضماد بھی لگاتے ہیں ۔
رادع ھونے کی وجہ سے ورموں میں بھی مفید ھے ۔
محلل اورام ‘ رادع مسکن درد و حرارت ھونے کی وجہ سے آگ سے جلنے کی سوزش ،آبلہ کے زخم اور سرطان کے زخم میں مفید ھے ۔ اگر زبان اور منہ میں ورم ھوں تو اس کے پانی میں املتاس ملا کر غر غرہ کرنے سے آرام آجاتا ھے ۔
کان و ناک کے ورم اور درد کے لئے اس کا پانی ٹپکانا بھی مفید ھے ۔ استسقاء عام اور دل کی بیماری میں خاص طور پر جب پاوں اور ٹانگوں پر سوزش آ جاتی ھے میں بھی مفید ھے ۔ گھٹنے کی سوزش اور گنٹھیا میں پتوں کی پلٹس مفید ھے او رجلدی بیماریوں میں بطور پلٹس یا ضماد مستعمل ھے ۔ اس کے پتوں اور پھلوں کا تازہ تیار شدہ شربت خاص طور پر سوزاک ،مزمن صلابت جگر و تلی کے لئے مفید ھے ۔
مکو کے پودے پر حال ہی میں کی گئی تحقیق کی روشنی میں مکو کے گردوں کے خلیات کو جینٹا مائی سین (Gentamicin) کے استعمال کے باعث پہنچنے والے نقصان میں بطور خلیاتی محافظ کے کردار کی اہمیت واضع ھوتی ھے ۔
کئی ایک
ضدحیوی (Anti Biotics)
ادویات مثلاً
سیفالو سپورنز(Cephalosporins)
ایمفوٹیریسن۔بی (Amphotericin-B)
اریتھرومائی سین (Erythromycin) اور
امائینو گلائیکو سائڈ (Aminoglycoside)
کے استعمال میں سب سے بڑا خطرہ گردے کی سمیت (Toxicity) ھے جو کہ گردے فیل ھونے والے کیسوں کے سبب کا تناسب 10%سے 15% بنتا ھے ۔ جینٹا مائی سین کو گردے کی سمیت کی تحقیق کے لئے بطور ماڈل مانا جاتا ھے ۔ جینٹا مائی سین کی گردے کی سمیت میں مخصوص حیثیت غالباً اس کی ترجیحی طور پر گردے کی نزدیکی پیچ دار چھوٹی نالیوں میں (50 سے 100 گرام سیرم سے زیادہ) اجتماع ھے ۔
ابتدائی خلیاتی ڈھانچے میں تبدیلیاں‘ مثلاً لائیسوسومز (Lysosomes) اور مائیٹو کانڈریا(Mitochondria) پلازما (Plasma) کی جھلی کے افعال کی تبدیلی ہی کو گردے کی سمیت کا ممکنہ موجب گردانا گیا ھے۔
حال ہی میں جینٹا مائی سین کو گردے کی بیرونی جھلی کے مائیٹو کانڈریا (Mitochondria) میں سپر اوکسائیڈ این آئن (Superoxide Anion) اور ہائیڈروکسل (Hydroxyl) ریڈیکل کی تخلیق کی بڑھوتری کا سبب گردانا گیا ھے ۔ حال ہی میں افریقی سبز رنگ کے بندر کے گردوں کے خلیات (Verocells) پر مکو (Solanum Nigrum) کے 50فیصدالکوحل (Ethonol) ایکسٹریکٹ (plant whole) کی جینٹا مائی سین کے موجب پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لئے تحقیقات کی گئی ہیں ۔ان تحقیقات کی روشنی میں جو نتائج اخذ کئے گئے ہیں انکے مطابق جینٹا مائی سین کے استعمال سے (Verocells)کی صلاحیت (Viability) 50 فیصد متاثر ھوتی ھے لیکن اگر مکو (Solanum Nigrum)ایکسٹریکٹ کا استعمال کیا جائے تو ناکارہ (Verocells)کی صلاحیت (Viability) کی مراجعت (Retrogrission) 80%تک ممکن ھے ۔ اس سے ظاہر ھوتا ھے کہ 50%مکو کے پودے کا الکوحل ایکسٹریکٹ گردے کے خلیات کو جینٹامائی سین سے پہنچنے والے نقصان کا واضع ازالہ کرتا ھے۔
ان خلیات کے تحفظ کا مشاہدہ فری ریڈیکل (Free Radical)کی صفائی کرنے والی خامراتی سرگرمیوں میں اضافہ کی وجہ سے بھی جو سکتا ھے۔ ان نتائج سے ظاہر ھوتا ھے کہ ابھی مکو (Solanum Nigrum)کی طبی استعداد کو جانچنے کے لئے مزید تحقیق کی بھی ضرورت ھے ۔