مفتی تقی عثمانی کا مجلس عاملہ سے خطاب

مفتی تقی عثمانی کا مجلس عاملہ سے خطاب

وفاق المدارس کے مجلس عاملہ کے منعقدہ اجلاس جامعہ اشرفیہ لاہور میں مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ کا خطاب

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الحمدللہ آج کی مجلس میں آپ حضرات نے اپنے بہترین جذبات کا اظہار فرمایا۔ جو ہم سب کے لیے باعث اطمینان بھی ہے اور باعث مسرت بھی ہے۔اور ان شاء اللہ اس بات کا پیش خیمہ بھی ہے کہ اللہ کے فضل وکرم سے مدارس دینیہ جس مقصد کے لیے قائم ہوئے وہ اس میں ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔

یہاں میں دو تین باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں

پہلی بات یہ ہے کہ آج مجلس عاملہ کی طرف سے یہ طے کیا گیا ہے کہ جو نئے بورڈ بنے ہیں ان کا دائرہ کار اور ان کے اہداف مختلف ہیں لہذا وفاق المدارس سے ان کا الحاق ختم کردیا گیا ہے۔ان شاء اللہ اس فیصلے میں اللہ تبارک وتعالیٰ برکت ڈالیں گے۔ان وفاقوں یا مدارس سے علیحدگی کی وجہ کوئی دشمنی نہیں اور نہ ہی ہم کوئی زیادتی کر رہے ہیں۔بلکہ اس کی وجہ مدارس کی بنیاد ہے یعنی جس بنیاد پر مدارس کا قیام ہوا تھااس بنیاد سے اختلاف کی وجہ سے یہ مدارس خود ہی وفاق سے الگ ہوئے ہیں۔

بنیاد کیا ہے

بنیاد یہ ہے کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ہماری اصل دارالعلوم دیوبند سے شروع ہوئی اور اسی کی شاخیں چہار دانگ عالم میں پھیلی ہوئی ہیں۔ اس کی بنیاد اس مسئلے پر نہیں تھی کہ معاشرے میں ہمیں کیا سمجھا جاتا ہے۔ یا معاشرے میں ہمیں کیا مقام ملتا ہے؟ بلکہ اس کی بنیاد اس بات پر تھی کہ اللہ تعالیٰ کس سے راضی ہوتا ہے۔اس بنیاد پر مدارس قائم ہوئے تھے، دارالعلوم کے تمام اکابر یہ درد لے کر اٹھے تھے اللہ تبارک تعالی جس کام سے راضی ہوں وہ کام کیا جائے۔ اور اس کے لیے ضروری تھا کہ یہ مدارس کسی بھی بیرونی اثر سے آزاد ہوں۔ اللہ کی رضا اور اللہ کے دین کی ترقی قرآن و سنت کی اشاعت اصل مقصد ہے اور اس مقصد میں اگر کوئی چیز رکاوٹ ہو سکتی ہے تو وہ بیرونی طاقت یا بیرونی اثرات ہیں  جو لالچ یا خوف کے ذریعے اصل مقصد سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ الحمدللہ وفاق المدارس نے اپنے آپ کو بیرونی اثرات سے بچانے کے لیے طویل مذاکراتی جنگ لڑی ہے، اور الحمدللہ ہم کامیاب ہوئے۔ اور وفاق کے تحت مدارس مکمل آزاد ہیں اور ان پر کوئی دباو نہیں ہے۔

اگرکوئی بورڈ اس بات پر قائم ہوتا ہے کہ حکومت جو شرائط عائد کرے گی ہم اس کی پابندی کریں گے تو یہ اس اصول اور بنیاد کے خلاف ہے جس پر مدارس دینیہ کا قیام ہوا تھا۔اس لیے عاملہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ علیحدگی کا راستہ اختیار کیا جائے۔ کوشش یہ کرنی ہے کہ یہ فیصلہ عداوت کی فضا قائم نہ کرے اور ایک دوسرے کے خلاف بیانات نہ دیے جائیں۔

امام مالک نے موطا لکھی

اور ان شاء اللہ حکومت کے ساتھ بھی ہمارے مذاکرات جاری ہیں اور ہم اپنے مطالبات جس حد تک منوا سکے منوانے کی کوشش کریں گے۔ اور ان شاء اللہ ہم وفاق المدارس کو کسی قیمت پر قربان کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، کچھ بھی ہو جائے ہمیں کوئی وفاق المدارس سے ہٹنے پر کوئی مجبور نہیں کر سکتا ۔

خلاصہ: سید عبدالوہاب شیرازی

Leave a Reply