معجون مخرج بلغم

مخرج بلغم معجون 1

معجون مخرج بلغم

Treatment of phlegm

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
کیسے ہیں آپ سب دوست و احباب امید ہے آپ سب ایمان کی بہترین حالت میں ہوں گے اللہ پاک آپ سب کو سدا خوش وخرم رکھے آمین
بدلتے موسم کے ساتھ ہی نزلی رطوبات کی زیادتی کی وجہ سے بچوں و بڑوں میں کھانسی اور بلغم کی زیادتی اور بلغم کا سینے پر جماؤ شروع ہو چکا ہے جس کو دیکھو کھانس کھانس کر برا حال ہے لیکن مجال ہے جو بلغم سینے سے نکل رہی ہو الٹا سانس کی تنگی اور نالیوں میں جماؤ کا مسلہ سامنے آ رہا جس کی وجہ سے بچے تو بچے بڑے بھی سانس لینے میں مشکلات کا شکار ہیں اور بچوں کو تو نہایت ہی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایلوپیتھی ادویہ میں ہائی سے ہائی پوٹینسی اینٹی بائیوٹک کھلا کھلا کر بچوں کو دمے کا مریض بنایا جا رہا ہے اور انکی قوت مدافعت کمزور کی جا رہی ہے اسی مرض کو سامنے رکھتے ہوئے ایک بہترین مجرب آسان ترین اور سستا لیکن مجرب نسخہ آپ دوستوں کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے اس کو بناہیں اور اللہ پاک کا کرم ہوتا دیکھیں ۔
آتے ہیں سب سے پہلے نسخے کی طرف اس کے بعد فوائد پر بات ہو گی۔

اجزاء نسخہ۔

سہاگہ بریاں۔ ملٹھی دونوں ادویات برابر وزن ۔
مثال کے طور پر اگر دونوں ادویات 100+100 گرام ہیں تو اس میں دوگنا شہد شامل کرنا ہے۔
اوپر والی دونوں ادویات سہاگہ لے کر باریک چورا کر لیں اور توے پر ڈال کر پھل کر لیں جب پھل ہو جائے تو باریک پیس لیں ملٹھی پیس لیں اب دونوں کا وزن برابر برابر ہو تو دونوں کو مکس کر لیں ۔ شہد گرم کریں اور دونوں ادویات مکس کرلیں شہد میں ۔ آپ کی معجون تیار ہے۔
بڑے ایک ایک چمچ دن میں تین سے چار بار استعمال کریں پانی یا چائے کے ساتھ لے سکتے ہیں بچوں کو انکی عمر کے حساب سے دیں شیر خور بچوں کو انگلی کی مدد سے دن میں تین چار بار چٹاہیں۔

فوائد

یہ دوا بچوں اور بڑوں کے سینے سے بلغم کا اخراج کرتی ہے پاخانہ کے راستے بلغم کا اخراج بڑی آسانی سے ہو جاتا ہے بغیر کسی تکلیف کے بلغم کا اخراج کرکے سینے سے جماؤ ختم کرتی ہے سانس کی بحالی کرتی ہے ایلوپیتھی ادویہ کھا کھا کر جو اذیت ہوتی ہے بلغمی رطوبات کی وہ ختم ہو جاتی ہے ایک بہترین اور مجرب نسخہ آپ کو دے دیا ہے اب بھی آپ اگر اس سے فاھدہ نہ اٹھا سکیں تو آپ کی مرضی۔
اپنے تمام حکماء کرام سے گذارش کروں گا کہ اس نسخے کو اپنے مطب کی زینت بناہیں ۔
بے مقصد اور منفی تنقید کا کوئی فاھدہ نہیں ہوتا لہذا ایسے لوگ اپنا علم اپنے پاس رکھا کریں

Leave a Reply