مال کنگنی
مال کنگنی کو لاطینی سلے سٹیرس پینے کولیٹا (Celastrus Peniculatas) کہتے ہیں جبکہ انگریزی میں (Staff Tree)کہتے ہیں۔
مال کنگنی ایک بیل نما پودا ہے جس کے بیج بہت شہرت رکھتنے ہیں۔ ویسے تو مال کنگنی کے بیج بہت سارے امراض میں مستعمل ہیں لیکن خاص طور پر حافظے کی مضبوطی کے لیے ان کا استعمال کافی شہرت رکھتا ہے۔
اس کی بیل اور اس کے پتے بہت خوبصورت ہوتے ہیں۔ مئی کے آخر میں اس کے ساتھ پھول لگتے ہیں اور جولائی میں پھل پک جاتا ہے۔
مال کنگنی کا پودا کوہ ہمالیہ، ہزارہ، کشمیر وغیرہ میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ مال کنگنی کے بیج دودھ میں ابال کر حافظے اور ذہن کی تیزی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ چونکہ یہ انتہائی گرم خشک ہے اس لیے اسے دودھ کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔ ایک خوراک میں صرف دو یا تین بیج ہی استعمال کرنے چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: قرآنی سورتوں کا خلاصہ
مال کنگنی کا تیل بھی نکالا جاتا ہے اور مختلف طریقوں سے اس کو استعمال کیا جاتا ہے۔ جوڑوں کا درد، عرق النساء، نقرس کی بیماری بھی مال کنگنی کو اندرونی اور بیرونی طور پر استعمال کرکے فائدہ حاصل کیا جاتا ہے۔ اس کے تیل سے طلاء بنا کر مردانہ مسائل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مال کنگنی بیج نظام ہضم کو تقویت دے کر بھوک میں اضافہ کرتے ہیں۔ مال کنگنی مقوی باہ ہے، اور بلغم کا اخراج کرتی ہے۔ چونکہ مزاجا یہ کافی گرم ہے اس لیے گرم مزاج لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کے لیے مفید نہیں ہے۔
مال کنگنی برائے مردانہ طاقت
حسب ضرورت اس کے بیجوں کا پاوڈر بنا لیں، مثلا 250گرام پاوڈر لے لیں، پھر کڑاہی میں حسب ضرورت دیسی گھی ڈالیں، جیسے ہم کسی بھی چیز کو بھوننے کے لے ڈالتے ہیں، ایک یا دو سو گرام جتنا بھی ضروری ہو۔ گھی کو گرم کریں، جب گھی گرم ہو جائے تو اس کا پاوڈر گھی میں شامل کریں اور چند منٹ تک اسے بھونیں، جب آپ کو لگے کہ اب تیار ہے، اور جلنے لگا ہے تو اتار کر ٹھنڈا کریں اور ٹھنڈا ہونے کے لیے کسی ایئرٹائٹ جار میں محفوظ کر لیں اور روزانہ صبح ایک چمچ دودھ کے ساتھ کھائیں، ایک مہینے تک استعمال کریں۔
اگر شوگر یا بلڈپریشر میں گھڑ بڑھ ہو رہی ہو تو مقدار خوراک آدھی کر لیں۔