لمس سے طبی مزاج کی تشخیص طریقہ

کرشماتی نظام تشخیص کی اصلیت اور لمس سے طبی مزاج کی تشخیص کا نیا طریقہ 1

کرشماتی نظام تشخیص کی اصلیت اور لمس سے طبی مزاج کی تشخیص کا نیا طریقہ

(سید عبدالوہاب شاہ شیرازی)

قانون مفرد اعضاء کا علم اللہ تعالیٰ نے مجدد طب حکیم صابر ملتانی کے ذریعے دنیا تک پہنچایا۔ آج دنیا بھر کے کروڑوں لوگ اس علم کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ حکیم صابر ملتانی رحمہ اللہ نے طب کی دنیا میں تشخیص اور علاج کے ایسے زبردست اصول بیان کیے ہیں کہ ان اصولوں کو فالو کرتے ہوئے بعد کے حکماء نے تشخیص و علاج کے کئے طریقے دریافت کیے ہیں۔ جس میں نبض سے تشخیص، زبان سے تشخیص، پیشاب و پاخانے سے تشخیص، رنگ سے تشخیص، آواز سے تشخیص، چال چلن سے تشخیص، لمس سے تشخیص وغیرہ شامل ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ نئے نئے تجربات کی روشنی میں کئی چیزیں سامنے آتی جا رہی ہیں۔

حکیم سید نعمت علیلمس سے طبی مزاج کی تشخیص
لمس سے طبی مزاج کی تشخیص

اس تحریر میں، میں آپ کو لمس سے طبی مزاج کی تشخیص کا ایک نیا طریقہ بتا رہا ہوں جس کی طرف ایک اشارہ پروفیسر حکیم نعمت علی شاہ آف گوجرانوالہ نے اپنے کیسی بیان میں کیا تھا، بعد میں کچھ حکماء نے اس پر مزید تحقیق اور تجربات کیے تو مفرد تین تحریکوں کی تشخیص کا زبردست اور آسان طریقہ سامنے آیا۔

کرشماتی نظام تشخیص کی حقیقت

 اس سے پہلے یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کہ دنیا میں میڈیکل پامسٹری کے نام سے بھی ایک علم موجود ہے، جس میں ہاتھوں کی لکیروں سے طبی مزاج اور بیماریوں کی نشاندہی بعض لکیروں کی علامات سے کی جاتی ہے۔ چونکہ اس پر اردو زبان میں لٹریچر موجود نہیں ہے اس لیے ایک لاہور بھاٹی گیٹ کے ایک حکیم صاحب نے میڈیکل پامسٹری کی کچھ علامات سے طبی بیماریوں کی تشخیص کے طریقے کو اپنی ایجاد بنا کر لاکھ لاکھ روپے فیس کے عوض لوگوں کو سکھانے کا اعلان کیا، چنانچہ بہت سارے سادہ حکماء اور عام لوگ اس جھانسے میں آئے اور لاکھوں روپے برباد کرکے دو منٹ کا کام سیکھا۔ اس سے بھی بری بات یہ ہوئی کہ مذکورہ حکیم جس کو بھی سکھاتے اس سے کوئی ایسا ایگریمنٹ، قسم، طلاق وغیرہ لیتے کہ وہ آگے کسی کو بھی نہیں سکھائے گا اور نہ ہی بتلائے گا۔ میری ان حکیم صاحب سے کئی بار بات چیت ہوئی کہ جناب ایسا ظلم نہ کریں، اگر یہ کوئی علم ہے، تحقیق یا ریسرچ ہے تو آپ بے شک ایک لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ لیں لیکن لوگوں سے قسمیں اور طلاقیں نہ لیں کہ وہ آگے نہیں سکھا سکتے۔ لیکن میری کوئی بات انہوں نے نہ سنی، جس پر میں نے ایک ویڈیو بنا کر تھوڑی سی کلاس لی تو وہ حکیم صاحب اتنی سی بات پر تیار ہو گئے کہ چلیں میرے خلاف ویڈیوز نہ بنائیں میں آپ کو مفت میں سکھا دیتا ہوں۔ میں نے کہا میں ایسی چیز مفت میں سیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں جس پر یہ پابندی لگی ہو کہ میں اسے کسی کو سکھا یا بتلا نہیں سکتا۔ ان کی بار بار مفت سکھانے کی آفر کو میں نے رد کردیا اور یہ تہیہ کر لیا کہ اس چیز کو میں پبلک کروں گا، ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ میرا رب میری مدد فرمائے۔

الحمدللہ تین چار مہینے کے بعد اللہ کی مدد سے میری کوشش رنگ لائی اور کچھ چیزیں سامنے آنا شروع ہوگئیں چنانچہ میں نے فورا انہیں پبلک کردیا اور کرشماتی نظام تشخیص کے نام سے جو چورن لاکھ لاکھ روپے میں بیچا جارہا تھا اسے میں نے ایک دن میں ہزاروں لوگوں تک مفت میں پہنچا دیا۔ الحمدللہ رب العالمین۔

اب چونکہ کرشماتی نظام تشخیص کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے اس لیے وہ حکیم صاحب اپنے شاگردوں کو جن کے لاکھوں روپے ہڑپ کر لیے گئے ہیں ان کو تسلی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں نے تو ابھی آپ کو اصل چیز سکھائی ہی نہیں۔ حکیم صاحب کی اس بات سے تمام لٹنے والے اور پریشان ہو گئے ہیں کہ پیسے تو ہم سے لے لیے گئے ہیں اور اصل چیز ابھی سکھائی ہی نہیں؟ بہرحال  ڈرامہ بازی اور دھوکہ دہی زیادہ دیر نہیں چلتی  بے نقاب ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پلر پیج

لمس سے طبی مزاج کی تشخیص

لمس سے تشخیص

اس طریقے سے تین مفرد تحریکوں کی تشخیص ممکن ہے ۔ آپ نے اس طرح کرنا ہے کہ اپنا ایک ہاتھ مریض کے ماتھے پر رکھیں اور دوسرے ہاتھ سے پاوں کی انگلیوں کو پکڑیں۔

1۔ اگر پیر کی انگلیاں ٹھنڈی اور ماتھا گرم ہو تو یہ اعصابی تحریک ہے۔

2۔ اگر پیر کی انگلیاں بھی ٹھنڈی اور ماتھا بھی ٹھنڈا ہو تو یہ عضلاتی تحریک ہے۔

3۔ اگر پیر کی انگلیاں بھی گرم اور ماتھا بھی گرم ہو تو یہ غدی تحریک ہے۔

احتیاطیں:

اس طریقے سے تشخیص کرنے کے لیے وہی احتیاطیں کریں جو نبض چیک کرتے ہوئے کی جاتی ہیں یعنی:

نہانے کے فورا بعد نہ دیکھیں۔ ورزش، صحبت، تھکاوٹ، کے بعد نہ دیکھیں۔ آگ کے پاس بیٹھے ہوئے شخص، یا سخت سردی سے آئے ہوئے شخص کو نہ دیکھیں، کیونکہ ان حالات میں ٹھنڈک اور گرمی ظاہر ہوتی ہے۔ بالکل ایک نارمل حالت اور نارمل ماحول میں سکون کی حالت میں یہ چیک کریں۔

Related posts

Leave a Reply