قسط41 خواب اور جادو

41 خواب جادو جنات 1

خواب اور جادو

علماءنے جادو جنات کی علامات میں بعض علامات مختلف قسم کے خواب بھی بیان کیے ہیں۔ مثلا ڈراونے خواب آنا، چھپکلیاں، کتے شیر دیکھنا، وغیرہ وغیرہ۔ جب کوئی عورت یا مرد ایسی باتیں اور علامات سنتا ہے تو بلاوجہ وہم کا شکار ہو جاتا ہے کہ مجھے بھی تو یہ خواب آتے ہیں اس لیے مجھ پر بھی جادو ہے۔ لہذا اس حوالے سے آپ کی رہنمائی کرنا نہایت ہی ضروری ہے کہ عام طور پر ہمارے خوابوں کی حقیقت اور وجہ کیا ہوتی ہے۔

سب سے پہلی بات یہ یاد رکھیں خواب نہ شرعی دلیل ہے نہ عقلی دلیل ہے اور نہ ہی قانونی دلیل ہے۔ اس بات سے آپ کو خواب کی حیثیت کا اندازہ ہوگیا ہوگاکہ خواب کتنی کمزور چیز ہے۔لیکن اس بات کا یہ مطلب بھی نہیں کہ رویة صالحہ کچھ بھی نہیں۔ یعنی ہمیں خواب کے بارے ایک بیلنس نظریہ رکھنا چاہیے، اچھے اور صالحہ خواب کا تصور بھی رکھنا ہے اور پراگندہ خوابوں سے پریشان بھی نہیں ہونا۔حدیث میں مومن کے سچے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ کہا گیا ہے۔ اب سچا خواب کونسا ہے اسے جاننے کا ہمارے پاس کو تھرما میٹر نہیں۔

خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک اللہ کی طرف سے۔ دوم : شیاطین و جنات کی شرارت کی وجہ سے۔سوم: انسانی خیالات۔ چونکہ ان تینوں قسموں میں فرق کرنے کی ہمارے پاس کوئی صورت یا کوئی آلہ نہیں اس لیے کہا جاتا ہے خواب نہ شرعی دلیل ہے، نہ حجت ہے، نہ عقلی دلیل ہے، اور نہ قانون دلیل۔ لہٰذا محض خواب کی وجہ سے ہم کسی چیز کو نہ تو ثابت کرسکتے ہیں اور نہ یقینی طور پر مان سکتے ہیں۔ عام طور پر ہم لوگوں کے خواب پراگندہ خیالات ہوتے ہیں جو نیند کی حالت میں ہمارے دماغ میں گھومتے رہتے ہیں اور متشکل ہوکر نظر آتے ہیں۔ یہ بات میں نے بھی محسوس کی اور یقینا آپ نے بھی محسوس کی ہوگی کہ جب ہم خوش ہوتے ہیں، یا دن کے وقت کوئی خوشی ملی ہوتی ہے ہماری کوئی لاٹری نکل آئی ہو تو رات کو اچھے اچھے خواب خوشی والے خواب آتے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس اگر دن کو ہم پریشان تھے، کوئی دکھ درد غم پہنچا تھا، یا کوئی جانی مالی نقصان ہوا تھا تو رات کو بھی اسی قسم کے پریشان کن، ڈراونے خواب گھیرلیتے ہیں۔

ایک مزے کی بات یہ نوٹ کی گئی ہے کہ انسان جس چیز سے ڈرتا ہے وہ اسے خواب میں نظر آتی ہے۔ جیسے عورتیں چھپکلی سے بہت ڈرتی ہیں اور مرد نہیں ڈرتے، اس لیے خواب میں چھپکلی ہمیشہ عورتوں کو ہی نظر آتی ہے مردوں کو نہیں نظر آتی یا بہت کم نظر آتی ہے۔کبھی ایسا ہوتا ہے انسان کے ساتھ کوئی پریشان کن واقعہ پیش آجاتا ہے، پھر کچھ دنوں کے بعد اس واقعے سے ملتا جلتا پریشان کن خواب نظر آتا ہے۔جبکہ انسان کو وہ حقیقی واقعہ یاد نہیں ہوتا اس لیے وہ خواب سے پریشان ہو جاتا ہے شاید میرے ساتھ کچھ برا ہونے والا ہے، حالانکہ وہ برا واقعہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قسط39 انسانی ذہن پر جادو کرنے کی جدید شکل

خوابوں کی تعبیر

خوابوں کے حوالے سے ایک اور اہم مسئلہ یہ بھی یاد رکھیں کہ خواب کی تعبیر جاننا نہایت ہی مشکل کام ہے، خوابوں کی تعبیرمیں حضرت یوسف علیہ السلام کی بہت شہرت ہوئی، انبیاءتو انبیاءہوتے ہیں ان کے برابر تو کوئی نہیں ہوسکتا۔ اگر ہم امت میں دیکھتے ہیں تو چند گنے چنے نام ہی ہمارے سامنے آتے ہیں جو خوابوں کی تعبیر کا علم رکھتے تھے۔ یہ وہ لوگ تھے جو علم کا سمندر تھے، آج کے دور میں ان جیسے لوگ نہیں ہیں، اگر ہیں بھی تو صرف دو چار۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں، سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگ خاص طور پر عاملین یہ دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں کہ وہ خواب کی تعبیر بتاسکتے ہیں، بلکہ ہر مولوی صاحب جب اس سے کوئی خواب کی تعبیر پوچھے وہ کوئی نہ کوئی تعبیر بتا ہی دیتا ہے، اور یہ وہ کسی مہارت کی بنیاد پر نہیں بلکہ اردو بازار سے ایک دو کتابیں خرید کر اس میں سے دیکھ کر بتا رہا ہوتا ہے۔ ان کتابوں میں علامہ ابن سیرین یا دیگر ماہرین تعبیر کی لوگوں کو بتائی ہوئی تعبیرات درج ہوتی ہیں۔ یاد رکھیں! خواب کوئی ایسی چیز نہیں کہ علامہ ابن سیرین نے جو تعبیر بتائی ہے قیامت تک آنے والے انسانوں میں سے جو بھی وہی خواب دیکھے گا اس کی وہی تعبیر ہوگی جو ہزار سال پہلے علامہ ابن سیرین بیان کرچکے ہیں۔

مختلف قسم کے خواب نظر آنے میں ہمارے حالات، ہمارے مزاج اور طبیعت، ہماری دلی اور ذہنی کیفیت، ہماری خوراک، حتی کے موسم، وقت، سونے کی کیفیت اور حالت سمیت بہت ساری چیزوں کا عمل دخل ہوتا ہے۔ کبھی ایسا ہوتا ہے ہم گوبھی، دال وغیرہ کوئی ایسی خوراک کھا کر سوتے ہیں جو گیس پیدا کردیتی ہے اور نیند کی حالت میں وہ گیس ہمارے دماغ میں چڑ جاتی ہے اور پراگندہ خیالات متشکل ہو کر نظر آتے ہیں۔ کبھی دانت یا جسم کے کسی حصے میں درد یا بخار ہوتا ہے اور طرح طرح کے خواب نظر آتے ہیں، اور ہم انہیں ایک حقیقت سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ کبھی دن کو کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا ، ٹینشن، نقصان اٹھایا ہوتا ہے اور رات کووہ پریشان نیند کی حالت میں بھی دماغ میں گھومتی ہے اور عجیب عجیب خواب آنے کا باعث بنتی ہے۔کبھی دن کو کوئی لاٹری نکلی ہوتی ہے، اچھی خبر، خوشی یا فائدہ ملا ہوتا ہے اور ہمارا دل ودماغ خوش اور فریش ہوتا ہے تو نیند کی حالت میں بھی ہم اچھی چیزیں دیکھتے اور خوشی کو انجوائے کر رہے ہوتے ہیں۔

میں نے پندرہ سال مدرسوں میں بڑے بڑے علماءسے علم سیکھا، احادیث کی اہم اور بڑی کتابیں اساتذہ سے پڑھیں، مکمل قرآن کئی بار تفاسیر کے ساتھ پڑھا، عربی ادب اور گرائمر سمیت دیگر علوم حاصل کیے، لیکن میں اب بھی یہی کہتا ہوں کہ میں خوابوں کی تعبیر نہیں جانتا۔ تعبیر کے علم کا کوئی نصاب نہیں جو کہیں پڑھایا جاتا ہو اور اس کے پڑھنے کے بعد کوئی یہ دعویٰ کرے کہ میرے پاس سند ہے اور میں تعبیر بتا سکتا ہوں، بلکہ یہ ایک وہبی علم ہے جسے اللہ چاہتا ہے عطاءکردیتا ہے۔جیسا کہ میں نے عرض کیا خواب کی درست تعبیر بتانے والا آج کوئی نہیں اس لیے ہر کسی سے خواب کی تعبیر پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں، اور نہ ہی کسی کتاب میں اپنی خواب کی تعبیر دیکھنے یا اس پر یقین کرنے کی ضرورت ہے۔خواب کے بارے ہمیں وہ اسوہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو دیا، یعنی جب بھی ہم کوئی ایسی خواب دیکھیں جو پریشان کن، یا ڈراونی ہو تو مسنون دعا پڑھ کر اپنے بائیں کندھے پر تھتکاردیں یعنی تھو تھو کردیں، اور پھر بے فکر ہو جائیں کہ اس خواب کے برے اثرات اگر ہوئے بھی تو ہم دعا پڑھ کر اللہ کی پناہ میں آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  قسط40: جنات لگنے کی بات درست یا غلط

احادیث

قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: الرویا الصالحة من اللہ، والحلم من الشیطان، فاذا حلم احدکم حلما یخفہ فلیبصق عن یسارہ، والیتعوذ باللہ من شرہا، فانہا لا تضرہ۔ (بخاری)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

” اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے۔ اس لیے اگر کوئی برا اور ڈراونا خواب دیکھے تو بائیں طرف تھوتھو کر کے شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔ اس عمل سے شیطان اسے کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا۔

قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: اذا رای احدکم الرویا یکرہہا فلیبصق عن یسارہ ثلاثا ولیستعذ باللہ من الشیطان ثلاثا ولیتحول عن جنبہ الذی کان علیہ۔ (مسلم، ابوداود، ابن ماجہ)

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوکے ، اور تین بار شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے ، اور جس پہلو پر تھا اسے بدل لے ۔

ان دو احادیث سے ہمیں جو رہنمائی ملتی ہے وہ یہ ہے کہ ہم خواب ہرکسی کو نہ بتائیں۔اچھے خواب کے بارے فرمادیا کہ صرف اسے بتاو جو تمہارا محبوب یعنی خیر خواہ ہو، علم والا ہو، تعبیر کا علم رکھتا ہو، جبکہ برے کا خواب کو ہرگز کسی کو نہ بتاو۔ جب برا خواب دیکھو تو مندرجہ ذیل دعائیں یا ان میں سے کوئی ایک پڑھ کر بائیں طرف تھو تھو کردو اور بے فکر ہو جاو یہ خواب کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

برا خواب دیکھ کر پڑھنے والی چند دعائیں

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعوذُبِکَ مِن عَمَلِ الشِّیطَانِ وَسَیِّاٰتِ الاَحلَامِ

اے اللہ میں شیطان کے عمل اور برے خوابوں سے آپ کی پناہ میں آتا ہوں۔

اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِن شَرِّ الشَّیطَانِ وَشَرِّ ھَا۔(مسلم)

میں شیطان اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔

اَعُوذُ بِااللّٰہِ مِنَ الشَّیطَانِ الرَّجِیمِ وَمِنشَرِّ ھٰذِ ہ الرُّئیَا

میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے اور اس خواب کی برائی سے۔

فہرست پر جانے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply