کیا آپ کو معلوم ہے کہ فالج جیسے جان لیوا مرض سے بچاﺅ میں آپ کے ہاتھ اور پیر خفیہ ہتھیار کی حیثیت رکھتے ہیں ؟
جی ہاں ہاتھوں اور پیروں کو بھینچ لینا اس دباﺅ کو بڑھاتے ہیں جو دماغ کی جانب خون کو بہاﺅ کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دے سکتا ہے جبکہ فالج سے بچاﺅ میں مددگار مالیکیولز کی سطح بھی بڑھتی ہے۔
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جیلین یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بلڈپریشر کف کو چڑھانے کے بعد ایک ہاتھ اور پیر کو چند منٹ کے لیے بھینچ لینے سے دماغ کی جانب دوران خون کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ اس طریقہ کار سے خون میں ان مالیکیولز کی سطح بھی بڑھتی ہے جو دماغ کے لیے ڈھال کا کام کرتے ہیں، جس سے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں 50 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جن کی اوسط عمر 35 سال تھی اور ہر فرد کو کا 2 دن تک لگاتار بلڈپریشر مانیٹر کیا گیا۔
دوسرے دن بلڈپریشر کف کہنی سے اوپر اور ران پر باندھا گیا جس کو 5 منٹ تک پھلایا گیا اور پھر پانچ منٹ کے لیے خالی کیا گیا اور یہ عمل 4 بار دہرایا گیا۔
محققین نے اگلے 24 گھنٹے تک ان افراد کے بلڈپریشر چارٹ کو مرتب کیا اور نتاءجسے معلوم ہوا کہ بلڈپریشر کف کے ساتھ کیے جانے والے تجربے کے 6 گھنٹے بعد تک لوگوں کی دماغی ڈھال میں بہتری دیکھنے میں آئی جو کہ کم از کم 18 گھنٹے تک برقرار رہی۔
انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ ایسا کرنے سے جسم میں ورم کو کنٹرول کرنے والے عناصر کی سطح میں بھی نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔
خیال رہے کہ جسمانی ورم متعدد امراض جیسے ذیابیطس سے لے کر امراض قلب، ڈپریشن اور الزائمر کا باعث بننے والا عنصر ہے۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے دوران کم عمر اور صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئی تھیں تو ان نتائج کا اطلاق ممکنہ طور پر بزرگ افراد یا خون کی شریانوں کے امراض کے شکار افراد پر نہیں ہوسکتا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔