صبح کے وقت زیادہ ایرکشن کیوں ہوتی ہے

مردوں کو صبح کے وقت زیادہ ایرکشن 1

مردوں کو صبح کے وقت زیادہ ایرکشن

عضو تناسل میں سختی کیوں محسوس ہوتی ھے کیا وجوہات ہیں ؟

میڈیکل سائنس میں صبح کے وقت مرد کے عضو تناسل میں ایرکشن ہونے کی کئی مستند وجوہات بتائی گئی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں ۔

وجوہات

1۔ صبح بیدار ہوتے وقت مرد کے سیکس ہارمون (ٹیسوسٹیرون )کی سطح بہت زیادہ ہوتی ہے دماغ پر سکون ہوتا ہے جسمانی تھکاوٹ نہیں ہوتی اس لیے ٹیسوسٹیرون ہارمون کی سطح میں اضافے سے مرد کے عضو تناسل میں صبح یا پھر سوتے وقت سختی /ایرکشن پیدا ہوتی ہے جیسے جیسے مردوں کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے تب 40 سے 50 سال کی عمر کے درمیان قدرتی طور پر ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کم ہونے لگتی ہے اس صورت میں صبح کے وقت ایرکشن ہونا بند یا پھر کم ہو جاتی ھے

2۔ جب مردجاگ رہا ہوتا ہے تو اس دوران اس کا جسم عضو تناسل کو دبانے کے لیے ہارمونز جاری کرتا ھے تا کہ جاگتے وقت بغیر ضرورت عضو تناسل میں تناؤ نہ آئے اور جب ضرورت ہو اس وقت ایرکشن ہو لیکن سوتے وقت مرد کا جسم ان ہارمونز کو کم ریلیز کرتا ہے اس وجہ سے بھی نیند میں یا صبح کے وقت عضو تناسل میں ایرکشن ،سختی ،یا تناؤ آتا ھے

3۔ نیند کے دو حصے ہوتے ہیں ایک حصے کو ( این آر ای ایم سلیپ ) جبکہ دوسرے حصے کو (آر ای ایم سلیپ) بولتے ہیں
جب مرد نیند کے دوسرے حصے ( آر ای ایم ) میں ہوتا ہے تو اس حصے میں انسان کو خواب آتے ہیں دیگر دوسرے خوابوں کے ساتھ ساتھ شہوانی خواب آنا بھی عام سی بات ہے شہوانی خواب آنے سے مرد کے عضو تناسل میں خودبخود سختی آتی ہے یہ سختی ایک رات میں سوتے ہوئے چار سے پانچ دفعہ آ سکتی ہےاس لیے صبح کے وقت بھی تناؤ دیکھنے کو ملتا ہے تمام مردوں کی خواہش ہوتی ہے کہ صبح کے وقت ہر حال میں ان کے عضو تناسل میں سختی یعنی ایرکشن ہو لیکن ایساہرگز نہیں ہوتا کہ مرد ہر بار ھی ( آر ای ایم سلیپ ) سے سو کر اٹھے اگر مرد (این آر ای ایم سلیپ) سے سو کر اٹھے گا تو عضو تناسل میں سختی ،تناؤ، ایرکشن ،نہیں آئے گی اگر سختی آئی تو یہ بالکل نہ ہونے کے برابر ہو گی کچھ لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ سوتے ہوئے ان کا مثانہ پیشاب سے فل ہوتا ہے انہیں پیشاب کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے شاید اس لیے یہ تناؤ یا سختی نیند کے دوران پیشاب آنے سے روکتی ہے لیکن یہ حقیت نہیں ہے صرف غلط فہمی ھے

صبح کے وقت تناؤ کیا اہمیت کیا ھے ؟

جن لوگوں کو ایرکشن/مردانہ کمزوری کا مسلہ ہوتا ہے ان سے اکثر سوال کیا جاتا ہے کہ کیا انہیں صبح کے وقت ایرکشن ہوتی ہے؟اگر ان کا جواب ہاں میں ہو تو سمجھیں انہیں جسمانی طور پر مردانہ کمزوری کا کوئی مسلہ نہیں میں اپنے سابقہ آرٹیکلز میں بتا چکی ہوں کہ ایرکشن نہ آنے کی بھی کئی وجوہات ہیں کسی کا عضو تناسل کی جانب خون کا بہاؤنہیں ہو پاتا ، تو کسی کو ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے شوگر ، ہائی بلڈ پریشر ، موٹاپا ، سگریٹ نوشی ڈپریشن سٹریس انگزایٹی پرالیکٹن ہارمون کا بڑھ جانا بھی اس کی وجہ ہو سکتی ہے صبح کے ایرکشن سے یہ پتہ چل جاتا ہے کہ مرد کو جسمانی طور پر کوئی مسلہ نہیں یہ صحت مندی کی علامت ہے کیونکہ اگر عضو تناسل کی رگیں خراب ہوتیں یا اس طرف خون کا بہاؤ کم ہوتا تو صبح کے وقت بھی ایرکشن/ سختی بالکل نہ ہوتی۔

کئی مرد پریشان ہوتے ہیں کہ انہیں صبح کے وقت ایرکشن کیوں نہیں ہوئی جس وجہ سے وہ گھبراہٹ اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں اور ڈپریشن گھبراہٹ میں ہی سو جاتے ہیں کیونکہ یہ بات سوچ سوچ ان کی گھبراہٹ مزید بڑھ جاتی ہے اس لیے صحت مند ہونے کے باؤجود بھی انہیں صبح کے وقت ایرکشن سختی نہیں ہوتی حالانکہ نارمل انسان جسے کوئی مسلہ ھی نہیں تھا وہ بھی اس بات کو لے کر پریشان ہوا اور آہستہ آہستہ ذہنی مریض بن گیا صبح کے وقت تناؤ ہر دن نہیں ہوتا اگر آپ کی آنکھیں بند ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کا جسم یا دماغ کام کرنا چھوڑ گیا ہے نیند کی حالت میں بھی انسانی دماغ نارمل حالت میں کام کرتا ہے اگر سوتے وقت بھی عضو تناسل سے آپ کا اپنا ہاتھ ٹچ ہو جائے تو بھی ایرکشن آ جاتی ہے اگر آپ کا وزن زیادہ نہیں ،آپ کو ہائی بلڈ پریشرکا مسلہ نہیں ،کولیسٹرول لیول ٹھیک ھے ، شوگر کے مریض نہیں ، ڈپریشن نہیں تو سمجھیں آپ بالکل صحت مند ہیں۔

Related posts

Leave a Reply