شاہ بلوط ریں کا پھل

شاہ بلوط ریں

شاہ بلوط ریں

شاہ بلوط کے پھل کوپشتو میں پرگڑے یا سیڑے چیڑے ، جبکہ ہندکو زبان میں ریں کہا جاتاہے ۔انگریزی میں chestnut یا Acorns بھی کہتے ہیں۔ ہندی میں سیتاسپاری ،سندھی میں شاہ بلوط

ماہیت۔

یہ ہمیشہ سبز رہنے والا ایک عظیم الشان پہاڑی درخت ہے۔جس  کی لکڑی بہت سخت جان ہوتی ہے جس سے فرنیچر بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کے پھل گول ہوتے ہیں۔جس کو شاہ بلوط کہاجاتا ہے۔اورکچھ کے پھل لمبوترے ہوتے ہیں۔اسی کو سیتاسپاری بھی کہاجاتاہے۔

شاہ بلوط ریں
chestnut Acorns

رنگ۔

تازہ سبز ہوتا ہے جبکہ خشک زردی مائل سفید ۔

ذائقہ۔

ایک قسم شیریں ہوتی ہے جبکہ  دوسری قسم تلخ ہوتی ہے۔

مقام پیدائش۔

بلوط کے درخت عموماًبرفانی علاقوں میں زیادہ پیداہوتے ہیں۔یہ کوہ ہمالیہ میں دریائے سندھ کے کناروں سے لے کر نیپال تک پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ہزارہ ڈویژن، اور شمالی علاقہ جات میں پایا جاتا ہے۔

مزاج۔

شیریں کا مزاج سرد خشک درجہ دوم ہے، جبکہ تلخ کا مزاج سرد خشک درجہ سوم  ہے۔

افعال۔

قابض ،حابس خون ،مجفف غذائے ناقص

شاہ بلوط ریں

یہ بھی پڑھیں: بلیک بیری پھل

استعمال۔

تازہ بلوط کو آگ میں بریاں کرکے نمک کے ہمراہ یا بغیر نمک کے کھاتے  ہیں۔

قابض حابس ہونے کی وجہ سے جریان ومنی مزی سیلان الرحم جریان خون اسہال اور پیچش میں استعمال کرتے ہیں۔تقطیرالبول ،سلسل البول  ادرار بول ،بول فی الفراش کے امراض کو دور کرنے کیلئے ناگرہ موتھ یا دیگر ادویہ کے ہمراہ سفوف بناکر کھلاتے ہیں۔

بلوط کو جلا کرقلاع (منہ کے زخم ) اور قضیب و خصیوں کے زخموں پر باریک پیس کر چھٹرکتے ہیں۔تازہ زخموں پر چھڑکنے سے ان کو جلد خشک کرتاہے۔نفث الدم سحج ،قروح امعاء اور پرانے دستوں میں جوش دے کر پلاتے ہیں۔سیلان رحم میں کھانے کے علاوہ بطور فرزجہ بھی مستعمل ہے

اس کے سارے اجزاءسردخشک ہوتے ہیں۔لہٰذا سیلان الرحم جریان منی اورمذی کیلئے اکسیر ہے۔

نفع خاص۔

قابض و حابس خون ،

مضر۔

مولد سودا اور حلق کیلئے سدہ پید ہ کرتاہے۔

مصلح۔

شکرقند۔

بدل۔

گلناز(گل انار)

مقدارخوراک۔

دوسے تین گرام جوشاندہ نوماشہ گرام تک۔

مرکب۔

معجون ماسک البول ،معجون ممسک ومقوی ،سفوف مقوی مثانہ یہ تقطیرالبول سلسل البول بول الفراش میں قابل اعتماددواءہے۔

شاہ بلوط ریں
chestnut Acorns

شاہ بلوط یعنی ریں کے دیگر فوائد

جلدی امراض کا علاج: شاہ بلوط کے پتے جلدی امراض، اندرونی جلن، سوجن اور دل کی کئی بیماریوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

دل کے امراض: شاہ بلوط کا پھل دل کے امراض اور شوگر میں انتہائی مفید کردار ادا کرتا ہے۔یہ معدہ کو مضبوط رکھنے کے لئے اور بلڈ پریشر کوکنٹرول کرنے میں کافی مفیدہے۔اسکے علاوہ زہنی توازن کو درست اور ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں بھی کافی مفید ہے۔ زخم پر اسکا پوڈر ڈالنے سے زخم فوری طور پر ٹھیک ہو جا تاہے۔

کولیسٹرول کو کنٹرول کرے: شاہ بلوط کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے، جبکہ بلڈ غلوکوز پر بھی اس کا مثبت اثر پڑتا ہے۔ یہ آہستہ آہستہ توانائی مہیا کرتا ہے۔ ٹائپ 2 ذیابیطس والے افراد کی غذا میں یہ ایک اثاثہ ثابت ہواہے۔اس میں موجود فیٹی ایسڈ امراض قلب کے خطرے کو محدود کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

نظام ہضم کو بہتر بنائے: شاہ بلوط میں کاربوہائیڈریٹ بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو نظام ہضم کو درست کرنے میں انتہائی معاون ہوتے ہیں۔ کھلاڑیوں کیلئے یہ ایک بہت اچھی اور متوازن غذا ہے، جو آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتی رہتی ہے۔

جانوروں کی خوراک: گلہریاں خاص طور پر ان پھلوں کو گرمیوں میں اپنے بلوں میں جمع کرتی رہتی ہیں تاکہ سردیوں میں بطور خوراک کام لایا جا سکے۔ دوسرے بے شمار پرندے اور جانور بھی اس پھل کو کھاتے ہیں۔

یہ باقی تمام خشک پھلوں کی نسبت زیادہ موثر اور کئی طبی خواص کا حامل پھل ہے۔ شاہ بلوط وٹا میں A, ،B اور C، کیلشیم اور فاسفورس سے بھرپور خوراک ہے۔ چکنائی، پروٹین اور نشاستہ جات کی وافر مقدار کے ساتھ ساتھ انتہائی کم کولسٹرول کی مقدار کا حامل پھل ہے۔

شاہ بلوط ریں
chestnut Acorns Oil

تصویر میں acorns oil pic کو آپ دیکھ سکتے ہیں۔ جو تقریبا 20 ڈالرز میں ایک بوتل فروخت ہوتا ہے ۔

Related posts

Leave a Reply