سپائرولینا spirulina

سپائرولینا

سپائرولینا spirulina

 میٹھے پانی کا خلیہ اشنہ

(سید عبدالوہاب شاہ)

اسپائرو لینا پانی کے اوپر سبز رنگ کا  ایک تہہ کی شکل میں لگنے والا ایک پودا ، بوٹی یا بیکٹریا ہے جو پانی اور پانی کے آس پاس پتھروں کو ڈھانپ لیتا ہے۔  1974 میں ایک جرمن سائنسدان نے اس کا نام سپائرولینا رکھا تھا اور پھر تحقیقات کے بعد اقوام متحدہ نے اسے سپرفوڈ کے درجے میں شامل کر لیا تھا۔ 1992ء میں عالمی ادارہ صحت نے سپائرولینا کو اکیسویں صدی کی بہترین غذائی پروڈکٹ قرار دیا۔
سپائرولینا میں گوشت اور انڈے سے 5 گنا زیادہ پروٹین، گاجر کے مقابلے میں25گنازیادہ بیٹا کیروٹین، کلیجی کےمقابلے 25گنا زیادہ وٹامن بی12، پھلوں، سبزیوں اور گوشت سے 100گنا زیادہ وٹامن بی پایا جاتا ہے۔

سپائرولینا کے اجزا

سپائرولینا امینو ایسڈ اور پروٹین سے بنا ہوتا ہے۔ یعنی یہ ایک ایسی سبزی ہے جس میں پروٹین پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندو جو عام طور پر گوشت نہیں کھاتے تو انہیں پروٹین حاصل کرنے کے لیے سپائرولینا کی گولیاں کھانی پڑتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گل قاصدی کے فوائد

فطرت کو کبھی نہیں بدلا جاسکتا، ہندووں نے خود سے یہ عقیدہ گھڑ لیا کہ جانوروں کا گوشت نہیں کھانا، یہ عقیدہ نہ صرف آسمانی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ عقل اور فطرت کے بھی خلاف ہے، چنانچہ انہیں جسم کی پروٹین پوری کرنے کے لیے کیا کیا کرنا پڑتا ہے۔ ویسے آپ کی بات ہے، ہندو   پروٹین پوری کرنے کے لیے سپائرولینا خوب اگاتے بھی ہیں اور کھاتے ہیں، حالانکہ یہ بھی اصل میں ایک جانور (بیکٹیریا) ہی ہے جوخورد بین سے نظر آتا ہے۔ یعنی ان کے نزدیک اس جانور کا گوشت حرام ہے جو آنکھ سے نظر آئے، جو جانور آنکھ سے نہ نظر آئے اس کا گوشت ان کے لیے حلال ہے۔

سپائرولینا میں پروٹین اور امینوایسڈ کے علاوہ کچھ دھاتیں مثلا کیلشیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، اور آئرن بھی پایا جاتا ہے۔

سپائرولینا میں وٹامن بی، وٹامن سی اور وٹامن کے، اور وٹام ڈی بھی پائے جاتے ہیں۔

سپائرولینا
سپائرولینا spirulina

سپائرولینا کے فوائد

قوت مدافعت

سپائرولینا انسانی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے، اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مکو کاچ ماچ

کولیسٹرول

سپائرولینا خراب کولیسٹرول، اور ٹرائگلیسرائڈز کی سطح کو کم کرتا ہے جوکہ دل کی بیماریوں کا باعث ہیں۔سپائرولینا بلڈپریشر کو کم کرتا ہے۔

کینسر

سپائرولینا میں کینسر مخالف حصوصیات بھی پائی جاتی ہیں اور تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کینسر کی موجودگی اور ٹیومر کے سائز کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

الرجی

سپائرولینا کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ ناک کی الرجی اور سوزش میں انتہائی مفید پایا گیا ہے۔

خون کی کمی

سپائرولینا جسم میں خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔ خاص طور پر عورتوں میں دوران حمل خون کی کمی کے حوالے سے بہت مفید پایا گیا ہے۔ اسی طرح بچوں میں آئرن کی کمی کو دور کرنے میں بھی بہت مفید پایا گیا ہے۔

ذیابیطس شوگر

سپائرولینا ذیابیطس کی ٹائپ ٹو میں بھی بہت مفید پایا گیا ہے۔

سپائرولینا
سپائرولینا spirulina

سپائرولینا کے سائیڈ ایفکٹس

سپائرولینا کے جہاں فوائد ہیں تو کچھ سائیڈ ایفکٹس بھی ہیں:

زہریلے مواد پر مشتمل

سپائرولینا چونکہ جنگلوں، پانی کے چشموں، حوض اور تالابوں پر ہوتی ہے، تو اس میں مضر صحت بیکٹیریا، زہریلے مواد اور دیگر نقصاندہ ذرات بھی شامل ہو سکتے ہیں، جس سے آپ کو نقصان ہو سکتا ہے، اس لیے ہمیشہ قابل اعتبار ادارے سے ہی خرید کر استعمال کریں۔

قوت مدافعت

اگر آپ کی قوت مدافعت بہتر ہے تو آپ کو سپائرولینا استعمال نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ یہ اس قوت میں اتنا اضافہ کرتی ہے کہ پھر یہی قوت مدافعت آپ کے جسم سے لڑنا شروع ہو جاتی ہے۔

خون جمنا

سپائرولینا خون کے جمنے کے عمل کو سست کرتی ہے، اگر آپ کا خون پہلے ہی اس مسئلے کا شکار ہے تو ایسی صورت میں سپائرولینا آپ کے کے لیے نقصان دہ ہے۔ کیونکہ زخم یا چوٹ لگنے کے بعد خون جمنے کی صلاحت بہت فائدہ دیتی ہے اور خون بہنا رک جاتا ہے، لیکن سپائرولینا اس خون جمنے کے عمل کو خراب کردیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تخم کونچ

خلاصہ

سپائرولینا میں بہت سارے فوائد موجود ہیں جن کا اوپر ذکر کیا، لیکن دوسری طرف یہ ہر کسی کے استعمال کے لیے نہیں ہے اس کے بہت سارے منفی اثرات بھی ہیں، اس لیے اپنے معالج کے تجویز کیے بغیر اسے باالکل استعمال نہ کریں۔مثلا یہ ان لوگوں کو استعمال نہیں  کرنا چاہیے جن کو معالج نے پروٹین استعمال کرنے سے منع کیا ہے، یا جن کو گوشت کھانے سے منع کیا ہے ۔ اسی طرح اوپر جتنے فوائد بیان ہوئے ان فوائد کی ایک خاص نوعیت ہے اس نوعیت کے بغیر یہ آپ کے لیے انتہائی نقصاندہ ہو سکتی ہے۔

Related posts

Leave a Reply