سانڈے کا تیل

سانڈے کا تیل 1

سانڈے کا تیل

سانڈھے کے تیل سے متعلق جتنی باتیں ہیں سب فضول ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر مزمل طاہر لاہور کے ایور کیئر ہسپتال میں یورالوجسٹ ہیں اور لاہور ہی کے شیخ زید ہسپتال کے شعبہ یورالوجی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانڈھے کے تیل کے مبینہ فوائد کے حوالے سے کی جانے والی تمام باتیں محض داستانیں اور وہمی باتیں ہیں۔

’اگر آپ سانڈھے میں نکلنے والی چربی کا کیمیائی جائزہ لیں تو آپ کو معلوم ہو گا یہ کسی بھی جاندار میں پائی جانے والی دوسری چربی کی طرح ہے اور اس میں کوئی خاص بات نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ تلہ میں بھی کوئی ایسی خصوصیت نہیں ہے جو کسی بھی قسم کی جنسی کمزوری کا علاج کر سکے۔ ’

بلکہ ہم نے بہت سے ایسے لوگ دیکھے ہیں جو جلنے کے بعد ہمارے پاس آئے ہیں۔ جس جگہ وہ تلہ لگاتے ہیں وہ جگہ جل جاتی ہے۔ پھر پلاسٹک سرجری کرنا پڑتی ہے۔

ڈاکٹر مزمل کے مطابق ’سانڈھے کو بلا وجہ مار دیا جاتا ہے اور لے دے کر یہ سب پیسے کا کھیل ہے۔‘

سانڈھے کا تیل 2
مردانہ عضو خاص صرف مسلز کا مجموعہ ہے جیسے باقی باڈی کی گروتھ کسی حد تک ممکن ہے ویسے ہی اسکی بھی ممکن ہے۔ لیکن سانڈے کے تیل وغیرہ سے نہیں یہ نہ صرف شدید الرجی، خارش کا سبب بنے گا بلکہ اور بہت سے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہوں گے۔

بڑے پیمانے پر اس کا شکار کیا جاتا ہے۔ لیکن زیادہ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ شکار کے بعد اس جانور کو نہایت اذیت ناک طریقے سے رکھا جاتا ہے۔

پکڑتے ہی، اس کی کمر توڑ دی جاتی ہے جس سے یہ ہمیشہ کے لیےمعذور اور بے حرکت ہو جاتا ہے۔ اس کا اگلا دھڑ بس اتنا کام کرتا ہے کہ یہ اگلی دو ٹانگوں پر سر اٹھائے رکھتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ زندہ ہے، جب کہ باقی دھڑ بے جان پڑا رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شربت املی

سانڈے کے تیل سے مثانے اور پشاب کی نالی میں چربی آ جاتی ہے اور تھوڈے وقت بعد طاقت کم ہو جاتی ہے اور اوریجنل طاقت بھی جاتی رہتی ہے لوگوں کو یہ معلوم ہی نہیں کہ کمر اور ٹانگوں کی کئی اعصابی تکالیف ہیں جو اس کے تیل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے.

درست طریقہ علاج

لگے ہاتھوں ایک اور بات بیان کر دیتا ہوں کہ عضو خاص کا عمومی سائز حالت تناؤ میں 3 سے 5 انچ تک تصور کیا جاتا ہے۔ جیسے باقی مسلز کو ایکسر سائز کرنے سے خوراک سے بڑھایا جا سکتا ہے ویسے ہی عضو خاص کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ لیکن اس سارے عمل میں نہایت احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بہت حساس پٹھے ہوتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے آپ خود تیل تیار کرسکتے ہیں۔

نسخہ کے اجزا

روغن لونگ دس گرام
روغن کلونجی دس گرام
روغن مالکنکنی دس گرام
زیتون کا تیل چالیس گرام

استعمال کا طریقہ

سب کو مکس کر لیں۔ صبح نہانے کے بعد ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں اور رات کو ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں۔ خیال رہے کہ آئل ہلکا سا گرم بھی کرنا ہے۔ آئل گرم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس شیشیی میں آئل مکس کرکے محفوظ کیا ہو اسے پانچ منٹ کیلئے ہلکے گرم پانی میں رکھ دیں۔ یعنی ڈائریکٹ گرم نہیں کرنا ان ڈائریکٹ گرم کرنا ہے تاکہ اس کے اثرات کم نہ ہو دن میں دو دفعہ اس کی مالش عضو خاص کے پٹھوں کو نہایت مضبوط طاقتور بناتی ہے بلکہ لمبائی ، موٹائی بڑھانے اور سرعت انزال کو بھی ختم کرنے کیلئے بہترین ہے

Related posts

Leave a Reply