حفظ استاد انٹرویو سوالات
حفظ قرآن کے استاد کا انتخاب کرنے کے لیے انٹرویو میں سوالات
بچوں کو حفظِ قرآن کرانے کے لیے ایک استاد کا انتخاب کرتے وقت اس کے علم، تجربے، اور تربیت دینے کی صلاحیت کو پرکھنا ضروری ہے۔ انٹرویو میں آپ درج ذیل سوالات پوچھ سکتے ہیں:
1. قرآن اور تجوید سے متعلق سوالات:
آپ نے قرآن کی تعلیم کہاں اور کس سے حاصل کی؟
کیا آپ نے کسی ادارے سے تجوید کا کورس کیا ہے؟
آپ قرآن کے کس طرزِ قراءت (حفظ، ورش وغیرہ) میں ماہر ہیں؟
کیا آپ بچوں کو قواعدِ تجوید پڑھا اور سکھا سکتے ہیں؟
2. تدریسی تجربے سے متعلق سوالات:
آپ کا بچوں کو قرآن پڑھانے کا کتنا تجربہ ہے؟
آپ نے اب تک کتنے بچوں کو حفظ مکمل کروایا ہے؟
آپ مختلف عمر کے بچوں کو کس طرح تدریس کرتے ہیں؟
کیا آپ کو کسی خاص عمر کے بچوں کے ساتھ کام کرنے میں زیادہ سہولت ہوتی ہے؟
3. تدریس کے طریقہ کار سے متعلق سوالات:
آپ بچوں کو قرآن حفظ کرانے کے لیے کون سا طریقہ استعمال کرتے ہیں؟
آپ ایک سبق کو یاد کروانے میں کتنی بار دہرائی کرواتے ہیں؟
کیا آپ بچوں کی روزانہ یا ہفتہ وار کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں؟
بچوں کو سبق بھولنے سے بچانے کے لیے آپ کیا اقدامات کرتے ہیں؟
4. رویے اور اخلاق سے متعلق سوالات:
اگر کوئی بچہ سبق یاد نہ کرے، یا بار بار اسے سبق یاد نہ ہو تو آپ کا رویہ کیا ہوگا؟
بچوں کو مارنے اور سزا دینے سے متعلق آپ کی کیا رائے ہے۔
ایک بچے کو سبق یاد نہیں ہوتا۔ ایک بچہ کلاس میں باتیں یا شرارت کرتا ہے۔ایک بچہ غفلت، لاپرواہی کا مظاہرہ کرتا ہے۔تو ان تین رویوں کے بچوں کے ساتھ آپ کیا کریں گے۔
اگر کوئی بچہ آپ کے طریقے سے سیکھ نہ سکے تو آپ کیا کریں گے؟
5. والدین کے ساتھ تعلقات:
کیا آپ والدین کو بچوں کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں؟
والدین سے رابطے کے لیے آپ کا کیا طریقہ ہے؟
6. وقت اور پابندی سے متعلق سوالات:
آپ کے تدریس کے اوقات کیا ہوں گے؟
کیا آپ وقت کی پابندی کو یقینی بناتے ہیں؟
اگر آپ کسی دن نہ آ سکیں تو آپ اس بارے میں کیسے مطلع کریں گے؟
7. اضافی سوالات:
آپ کا حفظِ قرآن مکمل کرنے میں کتنا وقت لگا؟
تجوید کا کورس کون سا اور کتنے عرصہ کا کیا ہے۔
تدریس کتنا عرصہ اور کہاں کہاں کی ہے۔
کیا آپ کو بچوں کو اخلاقی تربیت دینے کا تجربہ ہے؟
اختتامی گفتگو:
آپ کے خیال میں ایک اچھا استاد بننے کے لیے کون سی خصوصیات ہونی چاہئیں؟
آپ اس کام کو کیوں کرنا چاہتے ہیں؟
ان سوالات کے ذریعے آپ استاد کی علمی قابلیت، تدریسی مہارت، اور بچوں کے ساتھ ان کے رویے کو بہتر انداز میں جانچ سکتے ہیں۔
استاد کے تقرر کے بعد معاہدہ
استاد کے تقرر کے بعد ان کے لیے شرائط واضح کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے فرائض ذمہ داری سے انجام دے سکیں اور ادارے کی توقعات پوری کریں۔ درج ذیل شرائط آپ استاد کے لیے مقرر کر سکتے ہیں:
1. تدریسی معیار سے متعلق شرائط:
استاد بچوں کو قواعدِ تجوید کے ساتھ قرآن پڑھانے کا پابند ہوگا۔
سبق دینے کے بعد روزانہ بچوں سے سبقی اور منزل سننا ضروری ہوگا۔
بچوں کی روزانہ کی کارکردگی کو لکھ کر یا زبانی ہفتہ وار یا ماہانہ والدین اور ادارہ کو آگاہ کرنا ہوگا۔
استاد بچوں کو سبق بھولنے سے بچانے کے لیے باقاعدہ دہرانے کی عادت ڈالے گا۔
2. وقت کی پابندی:
استاد مقررہ وقت پر کلاس شروع اور ختم کرنے کا پابند ہوگا۔
غیر حاضری کی صورت میں پیشگی اطلاع دینا ضروری ہوگا۔
بلا اجازت غیر حاضری یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
3. بچوں کے ساتھ رویے سے متعلق:
بچوں کے ساتھ نرم اور شفقت بھرے رویے کو اپنانا ضروری ہوگا۔
کسی بھی بچے پر جسمانی طور پر سختی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، صرف زبانی ڈانٹ ڈپٹ کریں۔
اگر کوئی بچہ سبق یاد نہ کرے یا غلطی کرے تو محبت سے سمجھانا ہوگا، ناکہ ذلت اور رسوائی کے ساتھ۔
4. والدین اور ادارے کے ساتھ تعلقات:
والدین سے متعلق کسی مسئلے کی صورت میں فوری طور پر ادارے کو مطلع کرنا ہوگا۔
بچوں کی کارکردگی کے بارے میں والدین کو ماہانہ رپورٹ دینا ضروری ہوگا۔
ادارے کے قواعد و ضوابط موجودہ یا آئندہ پر عمل کرنا اور انتظامیہ کی ہدایات کو تسلیم کرنا ہوگا۔
5. اخلاقیات اور کردار سے متعلق:
استاد خود بھی نیک، بااخلاق، اور دیندار ہونا چاہیے تاکہ بچوں کے لیے مثال بن سکے۔
ادارے میں اپنے کردار اور زبان کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔
استاد کسی بھی بچے یا والدین سے ذاتی تعلقات قائم کرنے سے گریز کرے گا۔
6. ادارے کے دیگر قوانین کی پابندی:
ادارے کی طرف سے مقرر کردہ تدریسی نصاب کو فالو کرنا ہوگا۔
ادارے کے وسائل (جیسے کمرۂ جماعت، قرآن، تدریسی مواد) کا خیال رکھنا ہوگا۔
استاد کسی بھی اضافی تدریسی سرگرمی کے لیے انتظامیہ کی اجازت کے بغیر عمل نہیں کرے گا۔
7. معاہدے کی شرائط:
استاد کا تقرر معاہدے کے تحت ہوگا، جس میں تنخواہ، اوقاتِ کار، اور دیگر شرائط درج ہوں گی۔
اگر استاد معاہدے کی خلاف ورزی کرے تو ادارہ تقرری ختم کرنے کا حق محفوظ رکھے گا۔
اضافی شرائط:
استاد بچوں کی حاضری کا ریکارڈ رکھے گا۔
اگر استاد کسی لمبے وقفے کی ضرورت محسوس کرے تو ادارے سے پیشگی اجازت لینا ضروری ہوگا۔
ان شرائط کو تحریری شکل میں معاہدے کے طور پر تیار کریں تاکہ دونوں فریق ان کی پابندی کریں اور کسی قسم کی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔