ثعلب مصری

ثعلب مصری  (Salep)

 خاندان۔

  (Orchidaee)
دیگرنام۔
عربی میں خصیتہ الثعلب فارسی میں خانہ روباہ ردباہ ہندی میں ثعلب مصری सलाद आर्किड  کاغانی میں بیر غندل بنگالی میں مسالم مچھری ۔

ثعلب مصری ماہیت۔

ثعلب مصری کے پودے کو جب پھول لگتے ہیں تویہ ایک سے دو فٹ اونچا ہوتاہے۔پتے جڑ کے نزدیک سے نکلتے ہیں اور برچھی کی نوک کی شکل کے ہوتے ہیں۔اور دو سے پانچ انچ لمبے ہوتے ہیں ۔پھول دو تین انچ لمبے اور گلابی رنگ کے اور شاخوں کے سروں پر بہت اکٹھ لگتے ہیں۔جڑ ہاتھ کے نیچے کی طرح اس کو ثعلب پنجہ کہتے ہیں یا بالکل گول جس کو ثعلب مصری کہا جاتاہے۔پھول اس کو مارچ میں لگتے ہیں۔

ثعلب مصری

مقام پیدائش۔
یہ سطح سمندر سے تین ہزار سے سولہ ہزار میٹر بلندی پر ہوتی ہے۔ہندوستان کے علاوہ پاکستان افغانستان مصر روم میں پیدا ہوتی ہے۔مشہور مصر کی ہے لیکن رومی زیادہ بہتر ہے۔

ثعلب مصری اقسام

ثعلب مصری کی کئی اقسام ہیں ۔ثعلب ہندی ثعلب مصری ،ثعلب پنجہ ثعلب لاہوری اور اقسام اور ایلوفیا وغیرہ۔

مزاج۔  مؤلدو مغلظ منی مسمن بدن مقوی اعصاب مقوی باہ۔

ثعلب مصری استعمال ۔ 

ثعلب مصری کوزیادہ تر سفوف کرکے تقویت باہ تولید و تغلیظ منی کے لئے دودھ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔مقوی وممسک ہے پٹھوں کو قوت دیتاہے اکثر سفوف مقوی باہ معاجین میں ثعلب کو شامل کرتے ہیں۔تازہ ثعلب کا مربہ بناتے ہیں۔اس کا باریک سفوف چمچہ خرد ایک پیالہ بھردودھ میں ملا کر فرنی پکائی جائے تو نہایت مقوی غذا بن جاتی ہے۔
حکیم علوی خان کا قول ہے کہتازہ ثعلب مفید ہے اور جب خشک ہوجاتی ہے تو اس کا فعل باطل ہوجاتاہے ۔ثعلب کی شاخ اور پتوں کو تیل میں پکا کر لگانا باہ کیلئے فائدے مند ہے۔یہ فالج لقوہ اور امراض بلغمی کیلئے مفید ہے۔

نفع خاص۔  مقوی باہ مولدو مغلظ منی۔    مضر۔  قم معدہ اور گرم مزاجوں کیلئے۔

مصلح۔  آب کاسنی، سکنجین ۔  بدل۔  بوزیدان ۔

مزید تحقیق ۔
ثعلب مصری اعلیٰ قسم میں زیادہ جز گو ند کو ہوتا ہے جوکہ تقریباً48فیصد جوہر28فیصدشکر ایک فیصدی راکھ دو فیصدی فاسفیٹ کلورائیڈ پوٹاشیم کیلشیم ایلبومن وغیرہ پائے جاتے ہیں۔

مقدارخوراک۔  تین سے پانچ گرام۔ 

مشہورمرکب۔  معجون ثعلب سفوف الثعلب معجون مغلظ وغیرہ۔  سفوف شاہی خاص معجون الخاص اور جوارش مقوی۔

ہوم پیج کی ایس ای او

Related posts

Leave a ReplyCancel reply