تدریب المعلمین کا تاریخ ساز آغاز

تدریب المعلمین کا تاریخ ساز آغاز

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اھتمام تدریب المعلمین کا باقاعدہ آغاز 28/29 مئی 2023ء کو صوبہ بلوچستان سے استاذ العلماء حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ کی زیر نگرانی جامعہ امدادیہ سریاب روڈ کوئٹہ میں ہوچکا ہے۔۔۔تدریب المعلمین کے عنوان کی اہم ترین نشست کے مہمان خصوصی وفاق المدارس العربیہ صوبہ بلوچستان کے ناظم حضرت مولانا صلاح الدین ایوبی مدظلہ تھے۔

اس دو روزہ ” تدریب المعلمین” میں کوئٹہ، پشین، مستونگ اور قلات کے مدارس و جامعات کے ناظم تعلیمات اور درجہ رابعہ تک تدریس کرنے والے منتخب اساتذہ نے شرکت کی۔صوبہ بلوچستان کا دوسرا پروگرام 30/31 مئی 2023ء بروز منگل وبدھ کو دارالعلوم چمن میں قلعہ عبداللہ اور چمن کے مدارس کے مدرسین کا ہوا۔جبکہ31/ مئی بروز بدھ کو جامعہ عربیہ جمالیہ نوشکی میں نوشکی،چاغی، واشک اور خاران اضلاع کے مدرسین کی تربیتی ورکشاب ہوئی۔اس طرح صوبہ بلوچستان میں “تدریب المعلمین” کا پہلا اور اہم مرحلہ مکمل ہوا۔مذکورہ ان تمام نشستوں میں معروف اکابر علماء ومشائخ سمیت ماہر تعلیمی و تدریسی شخصیات نے اپنے اپنے موضوعات پر جامع اظہار خیال کیا۔

 اس تاریخ ساز کاوش پر صدر وفاق شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی،ناظم اعلی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد حنیف جالندھری حفظہم اللہ سمیت “تدریب المعلمین” کے نگران ناظم وفاق المدارس سندھ حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ واراکین کمیٹی (تدریب المعلمین) حضرت مولانا حسین احمد،حضرت مولانا راحت علی ہاشمی،حضرت مولانا عبدالرزاق زاہد،حضرت مولانا عبدالستار مدظلہم قابل صد مبارکباد ہیں جن کی پورے ایک سال اس عنوان پر کئی کئی گھنٹوں طویل نشستوں،مشاورتوں کے بعد “تدریب المعلمین” (کا پہلا حصہ درجہ رابعہ تک) مکمل ومربوط دستاویز کی شکل میں آج ہمارے سامنے موجود ہے۔تدریب المعلمین کے عملاً نفاذ میں جہاں وفاق المدارس کے اراکین مجلس عاملہ نے اپنی تائید کے ساتھ متفقہ طور پر منظوری دی وہیں مذکورہ اراکین کمیٹی کے علاؤہ ذیلی کمیٹی کے ممبران کے طور پر مولانا محمد سعد شمیم، مولانا محمد نعمان، مولانا شرف الدین،مولانا یونس چترالی، مولانا محب اللہ مدظلہم کی محنتیں و کاوشیں بھی قابل تحسین ہیں۔

تدریب المعلمین

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا 9/شوال 1443ھ موافق 11/مئی 2022ء کو جامعہ دارالعلوم کراچی میں جو اہم جلاس ہوا اس میں دیگر اہم امور کے علاؤہ “تدریب المعلمین” کے لائحہ عمل اور نصاب کے سلسلے میں مفصل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا اور درجہ کتب کے اساتذہ کی تربیت کے حوالہ سے حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ 

اس کمیٹی کے اراکین کا پہلا باقاعدہ اجلاس 29/ذوالقعدہ 1443ھ کو جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں منقعد ہوا۔

کمیٹی نے اس پہلے اجلاس میں طے کیا کہ بنیادی طور پر “تدریب المعلمین” کا دائرہ دو قسم کے اساتذہ ہیں۔

(1) دینی جامعات ومدارس درجہ اولی سے درجہ رابعہ تک پڑھانے والے مدرسین و اساتذہ

(2) وفاق المدارس سے فاضل ہونے والا نئے مدرسین

نیز اس اہم اجلاس میں “تدریب المعلمین” کے نصاب کی ضرورت پر اتفاق کرتے ہوئے درج ذیل امور طے کئے گئے۔

(1) ہدایات برائے معلمین

(2) نظام و نصاب تربیت معلمین

(3) اہداف ومقاصد تعلیم وتعلم

(4) طریقہ تدریس وتعلیم

(5) سہہ ماہی اور ماہانہ مقدار خواندگی

مذکورہ نکات پر “ہدایات برائے معلمین” اور “نظام و نصاب تربیت معلمین” کا خاکہ اور ترتیب کی ذمہ داری حضرت مولانا راحت علی ہاشمی مدظلہ کی دی گئی۔

“اہداف ومقاصد تعلیم وتعلم” کی ترتیب کی ذمہ داری حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ نے انجام دی۔جبکہ اس سلسلے میں ملک کے نامور جامعات کو ایک سوالنامہ کی شکل میں بھی بھیجا گیا جس کی روشنی میں “اہداف و مقاصد تعلیم وتعلم” کو حتمی طور پر مرتب کیا گیا۔

“طریقہ تدریس و تعلیم” کی ترتیب کیلئے حضرت مولانا عبدالستار مدظلہ کو ذمہ داری سونپی گئی۔

“سہہ ماہی وماہانہ مقدار خواندگی” کی ترتیب کی ذمہ داری حضرت مولانا عبدالرزاق دامت برکاتہم نے انجام دیں۔

اس کمیٹی کا دوسرا اجلاس 5/ربیع الثانی 1444ھ کو جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں ہوا۔جس میں گزشتہ اجلاس کے طے شدہ امور اور مرتب شدہ مواد پر تفصیلی غور کیا گیا،کئی تجاویز اور مشاورت سے ترمیم کرتے ہوئے طے کیا گیا کہ مرتب شدہ مواد کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے جامعہ بنوری ٹاؤن،جامعہ دارالعلوم کراچی،جامعہ فاروقیہ اور جامعہ بیت السلام کے اساتذہ کی باہم مشاورتی نشستیں منعقد کی جائیں۔نیز مذکورہ ہر ادارہ سے دو دو ماہر اساتذہ کی ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔

اس ذیلی کمیٹی کا اجلاس 7/ربیع الثانی 1444ھ کو جامعہ بنوری ٹاؤن میں منعقد ہوا،اراکین کمیٹی نے ملک بھر کے نامور جامعات کو جو سوالنامہ ارسال کیا تھا ان کی جانب سے آنے والی آراء و تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے متفقہ نکات کو مرتب کرنے کا کام بھی احسن انداز میں انجام دیا گیا۔اور اتفاق رائے سے اہداف،تعلیم وتعلم کو بھی مرتب کیا گیا۔

مذکورہ مشاورتی نشستوں کے بعد “تدریب المعلمین” کمیٹی کا ایک اہم اجلاس 29/ربیع الثانی 1444ھ کو جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں منقعد ہوا۔اجلاس میں طے شدہ تمام امور اور مواد پر غور کیا گیا،کچھ جزوی ترامیم اور اصلاحات کی گئیں اور “تدریب المعلمین” کے خاکے،طریقہ کار اور نصاب پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔البتہ طریقہ تدریس سے متعلق مواد میں تفصیلی مشاورت کی ضرورت محسوس کی گئی،چنانچہ اس کیلئے یکم جمادی الاولی 1444ھ کو “تدریب المعلمین” کی ذیلی کمیٹی کے شرکاء کا دوسرا اجلاس ہوا جس میں طریقہ تدریس کے مواد پر تفصیلی غور و حوض ہونے بعد اتفاق رائے حاصل کرلیا گیا۔

اس طرح پورے ایک سال کی کاوشوں کے بعد “تدریب المعلمین” کا تاریخ ساز کام کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا۔

“تدریب المعلمین” کے نگران استاذ العلماء حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ نے متفقہ مرتب کردہ طریقہ کار (جو ایک کتاب کی شکل میں) مجلس عاملہ کے اجلاس منعقدہ 4/5 مئی 2023ء جامعہ دارالعلوم کراچی میں منظوری کیلئے پیش کیا۔۔۔۔مرتب شدہ اس مواد میں اس عنوان کے اہم نکات،مقاصد اور اہداف کے اجمالی جائزہ بھی پیش کیا جس پر مجلس عاملہ نے متفقہ طور پر “تدریب المعلمین” کی منظوری دیتے ہوئے اس کے عملا نفاذ کیلئے حضرت مولانا امداداللہ یوسف زئی حفظہ اللہ کی نگرانی میں ملک بھر میں نشستوں کے انعقاد کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

ابتدائی طور پر پانچ الگ الگ نوعیت کے مختلف مراحل کی نشستوں کا نظام وضع کیا گیا۔۔۔۔جس میں پہلے مرحلہ میں صوبائی سطح کی ابتدائی نشستیں منعقد ہونگی۔

الحمدللہ اس کا باقاعدہ آغاز صوبہ بلوچستان کے منتخب ڈویژن کے اساتذہ کی پہلی دو روزہ نشستوں سے ہوا۔جبکہ اسی صوبہ بلوچستان کے دیگر ڈویژن کی تاریخیں بھی طے ہوچکی ہیں۔جبکہ دیگر صوبوں کا شیڈول بھی جاری کیا جارہا ہے۔

“تدریب المعلمین” کی مکمل تفصیل،طریقہ کار،نظام، نصاب، اہداف سمیت مکمل دستاویز مربوط شکل میں اب وفاق المدارس کے ترجمان ماہانہ “وفاق المدارس” کی اشاعت خاص میں ان شاءاللہ شائع بھی ہورہا ہے۔

اس اشاعت خاص کی بابت ہمارے محترم برادرم مولانا محمد احمد حافظ سلمہ اللہ (مدیر ماہنامہ وفاق المدارس) نے عنوان کی اجمالی فہرست بھی جاری کی ہے۔۔۔

وہ ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔

          “””””*ماہنامہ “وفاق المدارس”* 

کی خاص اشاعت بسلسلہ 

 *”تدریب المعلمین ،* *اہداف تعلیم واسلوب* *تدریس”* 

اس اشاعت خاص میں جہاں اہداف و مقاصد تعلیم وتعلم اورمعلمین و مدرسین درس نظامی کی تربیت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے وہیں تدریب المعلمین کا مکمل لائحہ عمل بھی فراہم کیا گیا ہے ۔ جس پر عن قریب عمل درآمد کا آغاز ہوجائے گا اور ملک بھر کے معروف جامعات میں ان شاءاللہ تدریب المعلمین کی نشستیں منعقد کی جائیں گی ۔

اس خاص اشاعت میں جن اہداف و نکات اور ہدایات کو واضح کیا گیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں : 

∆اصولی آداب تدریس 

∆استاذ میں مطلوب صفات

∆اساتذہ کا طلبہ کے ساتھ رویہ وسلوک

∆اساتذہ کی بعض عمومی کوتاہیاں

ان تمام موضوعات کا تعلق استاذ کی انفرادی واجتماعی شخصیت سے ہے ؛ جن کا تدریسی عمل اور مخاطب طلبہ پر گہرا اثر مرتب ہوتا ہے۔

تدریس کے حوالے سے فنی اور تکنیکی نوعیت کی سفارشات کا الگ باب ہے جس کی نوعیت حسب ذیل ہے : 

∆ ابتدائی چار درجات جو درس نظامی میں بنیادی نوعیت کے ہوتے ہیں ۔۔۔ اولی ، ثانیہ ، ثالثہ اور رابعہ ؛ کی تمام کتب کی معیاری تدریس کے لیے سفارشات پیش کی گئی ہیں ۔ اس باب میں حتی الامکان مثالوں کے ذریعے تدریسی اہداف کو واضح کیا گیا ہے ۔

یہ محض اجمالی خاکہ پیش کیا گیا ہے ، اس خاص اشاعت کی قدرو قیمت کا صحیح اندازہ اس کے مکمل مطالعے سے ہی ہوسکے گا۔

اس مجموعے کی تیاری 

استاذالحدیث حضرت مولانا امداداللہ یوسفزئی صاحب مدظلہم ناظم وفاق صوبہ سندھ کی زیر نگرانی ہوئی ۔

صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم نے اس مجموعے کا بالاستیعاب مطالعہ فرمایا اور اسے بجا طور پر سراہا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ نے ماہ شوال کے اجلاس میں اس مجموعے کی توثیق کرتے ہوئے اسے جلد شائع کرنے کی رائے دی ۔

الحمدللہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی یہ کاوش ایسی ہے کہ کوئی بھی استاذ اور مدرس اس سے بے نیاز نہیں رہ سکتا۔ 

اہم بات یہ کہ “تدریب المعلمین ” کا یہ مجموعہ آپ کو یو ٹیوب موٹیویشنل اسپیکرز سے بھی بے نیاز کردے گا۔”

ان شاءاللہ جلد “تدریب المعلمین” کے دوسرے مرحلے پر بھی کام مکمل کیا جائے گا،یہ دوسرا مرحلہ درجہ خامسہ سے عالمیہ کے درجات کتب اور اساتذہ کیلئے ایک رھنماء اصول و ضوابط کی شکل میں ہوگا۔

            (راقم۔۔۔۔۔۔طلحہ رحمانی)

Related posts

Leave a ReplyCancel reply