بلی لوٹن بالچھڑ سنبل الطیب

بلی لوٹن بالچھڑ سنبل الطیب

بلی لوٹن بالچھڑ بلیوں کو مست کردینے والی جڑی بوٹی

مختلف مشہور نام

بال چھڑ۔ فارسی سنبل ۔عربی سنبل الطیب۔ ہندی جٹا بانسی۔ سنسکرت کتوچر، بالک ہیری ہیتر۔ بنگالی جٹابانس۔ گجراتی بال چھڑ۔کرناٹکی بہل گنڈہ،جٹابانسی۔تلنگی چنابانس ، ہندی میں नार्ड اورانگریزی میں ولیرین(Valeriana) یا Nardostachys jatamansi jatamansi کہتے ہیں۔

مقام پیدائش:

یہ بوٹی ہمالیہ پہاڑ، کشمیر اورگڑھوال،سکم
میں پیدا ہوتی ہے۔یورپ بالخصوص انگلستان میں بھی ملتی ہے۔

شناخت:

یہ خشک گرہ دار جڑی ہوتی ہیں جن میں 3 سے 4 انچ لمبے ریشے لگے ہوتے ہیں۔ سب سے بہتر جڑیں وہ ہوتی ہیں جو کالی، خوشبودار اور سخت ہوں۔ بالچھڑ کی بو تیز اور خوشبودار ہوتی ہے، ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔اس میں پھول وپھل نہیں لگتے۔

اقسام:
رنگ کے اعتبار سے دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک کالی جسے زیادتی خوشبو کے باعث عطریات و خوشبویات میں داخل کرتے ہیں۔

دوسری سرخی مائل سیاہ جو معجونوں میں استعمال ہوتی ہے۔ بہتر وہ ہے جو زیادہ سیاہی مائل خوشبودار اور ملائم ہو۔جڑ سخت،بالیں باہم الجھی ہوئی ہوں اور ذرا سا ہلانے سے غبار کی مانند جھڑنے لگے۔

مزاج:

شیخ الرئیس و جالینوس کی نزدیک پہلے درجہ میں گرم اور دوسرے درجہ میں خشک اور بعض کے نزدیک درجہ سوم میں گرم و خشک ہے۔

مقدار خوراک:
ایک سے ساڑھے چار گرام۔ عام طور پر 1-1/4گرام خوراک استعمال کی جاتی ہے۔

فوائد:

بلغمی رطوبات کو جذب کرتا ہے۔گاڑھے اورچیک دار مادے کو تحلیل کرتا ہے۔ جسم کو طاقت پہنچاتا ہے۔ سردی کے امراض میں مفید ہے اس لئے اسے گرم معجونوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ جسم پر اس کا ملنا پسینے کی بو کو دور کرتا ہے۔ دل کے سرد امراض کو دور کرکے اس کو فرحت و طاقت پہنچاتا ہے۔ معدہ اور جگر کے ورم کو تحلیل کرتا ہے۔ ایام و پیشاب کی بندش کو مفید ہے۔ نہایت مقوی اعصاب اور مسکن اعصاب ودافع تشنج ہےاس لئے اس کا استعمال اختناق الرحم(ہسٹریا ) کے لئےنہایت مفید ہے۔سن یاس کی خرابیوں کو دور کرتا ہے۔ منہ کی بدبو کے لئے مفید ہے۔

بیرونی استعمال کرنے پر بالوں کو بڑھاتا ہے اور ان کو گرنے سے روکتا ہے۔ منہ کے داغوں اورجھائیوں کو دور کرتا ہے۔

بالچھڑ کے آسان طبی مجربات

جھائیاں:اس کا بالکل باریک سفوف بنا کر دودھ گائے میں بھگوکر چہرے پر ملنے سے چہرے کی جھائیاں اور داغ دور ہو جاتے ہیں۔

بد بوئے بدن:اسےپیس کر جسم پر ملنے سے پسینہ کم آتا ہے،بدبو دور ہوتی ہے اور بدن میں خوشبو پیدا ہوتی ہے۔

تشنج:ایک گرام سفوف ہمراہ تازہ پانی استعمال کرنے سے تشنج(اینٹھن)کو آرام آجاتا کو آرام آجاتا ہےہے۔

درد سر:اس کا سفوف پانی کے ساتھ پیشانی پرضماد کرنے سے دردسر دور ہو جاتا ہے۔

دانت کا درد:اسے پیس کر دانتوں پر بطور منجن ملنا، درد دانت، پائیوریا اور منہ کی بدبو کو آرام ملتا ہے۔

دل کی دھڑکن:مقام دل پر اس کے سفوف کا لیپ کرنا دل کی دھڑکن میں مفید ہے۔

چہرے کے داغ:سفوف بالچھڑ گرام،جوَ کا آٹا 20گرام۔ دونوں کو ملا کر رکھ لیں۔ حسب ضرورت لے کر پانی میں گوند کرچہرے پر لگائیں۔ ایک گھنٹہ کے بعد لکس صابن سے منہ دھو کر ناریل کا تیل لگا ئیں۔ اس کے استعمال سے چہرے کی جھائیاں اور داغ دور ہو جاتے ہیں۔

بالچھڑ آئل:بالچھڑ، آملہ خشک ہر ایک دس دس گرام کوٹ کاتلی کے تیل300گرام میں بھگو دیں۔ پھر بوتل کا منہ بند کر کے 40 روز دھوپ میں رکھیں۔ پھر چھان لیں۔ بالوں میں اس تیل کو لگائیں۔ استعمال سے بال خوب پڑھتے ہیں اور بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے۔

بالچھڑ ابٹن:بالچھڑ اور کیکر کی پتیاں برابر لے کر پانی میں پیس کر چہرہ پر ملیں پھر نیم گرم پانی و لکس صابن سے دھو کر تیل ناریل میں مل لیں۔ اس سے چہرہ خوبصورت ہو جاتا ہے۔

پیٹ کی گیس:بالچھڑ، مصطگی اصلی ہر ایک 3 گرام، پودینہ خشک 6 گرام، تینوں دواؤں کو مثل میدہ کے سفوف بنائیں اور ہم وزن شکر سفید ملا کررکھ لیں۔ ڈیڑھ گرام سے تین گرام تک پانی کے ہمراہ صبح اور شام کھلا دیں۔ اس کا استعمال بلغم،قے اور دست، کثرت رطوبت معدہ، منہ سے تھوک زیادہ نکلنا، ریاحوں کی کثرت، پیٹ کے ریاحی درد، نفخ شکم اور ضعف معدہ اور ضعف ہضم کے لئے نہایت مفید ہے۔
استسقاء:سفوف بالچھڑ ڈیڑھ گرام، صبح کو کھلا کر شربت دینار 25 گرام نیم گرم پانی میں گھول کر پلائیں۔ استسقائےلحمی کے لئے مفید ہے۔

پرانا بخار:گل سرخ 20گرام، ملیٹھی، بالچھڑ ہر ایک 3 گرام،بنسلوچن( طباشیر) اصلی، افسنتین رومی ہر ایک 2 گرام۔ سب کو کوٹ چھان کر مثل میدہ کے سفوف بنائیں۔ پھر ترنجبین خراسانی 6 گرام کو پانی میں گھول کر اس میں سفوف کو گوندھ کرتین تین گرام کی ٹکیاں بنا کر رکھ لیں۔

ترکیب استعمال: ایک ٹکیہ صبح اور ایک شام کو کھلا کر اوپر سے عرق کاسنی، عرق مکو، عرق سونف ہر ایک 50 گرام میں شربت بزوری معتدل 25گرام گھول کر نیم گرم پلائیں، پرانے بخاروں کے لئے یہ نسخہ نہایت مفید ہے۔ اس کے استعمال سے معدے اور جگر کی اصلاح ہوتی ہے اور بخار کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔

Related posts

Leave a ReplyCancel reply