طبی ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر خون کا دباﺅ ہوتا ہے جو ہماری شریانوں کو سکیڑتا ہے۔
بلڈ پریشر ناپنے کے 2 پیمانے ہوتے ہیں ایک خون کا انقباضی دباﺅ (systolic blood pressure) جو کہ اوپری دباﺅ کے نمبر کے لیے ہوتا ہے جو کہ دل کے دھڑکنے سے خون جسم میں پہنچنے کے دوران دباﺅ کا بھی مظہر ہوتا ہے۔
دوسرا خون کا انبساطی دباﺅ (diastolic blood pressure) ہوتا ہے جو کہ نچلا نمبر ہوتا ہے یعنی اس وقت جب انسانی دل دھڑکنوں کے درمیان وقفہ اور آرام کرتا ہے۔
مزید پڑھیں :کچنار کے فائدے
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پیمانوں سے پتا چلتا ہے کہ ہماری خون کی رگیں کتنی لچکدار ہوتی ہیں۔
ان کے بقول اگر کسی انسان کے خون کا دباﺅ 139/89 سے زیادہ ہے تو یہ ہائی بلڈ پریشر تصور کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کسی شخص کے خون کا دباﺅ 140/90 سے اوپر ہوجائے تو ہم اس کے علاج کا مشورہ دیتے ہیں جس کے نتیجے میں طرز زندگی میں تبدیلیاں بھی ضروری ہوتی ہیں جیسے زیادہ ورزش اور غذا میں تبدیلی۔
درحقیقت اس مرض پر قابو پانے کے لیے انسان کو خود ہی محنت کرنا ہوتی ہے۔
لو بلڈ پریشر90/60 سے کم کو سمجھا جاتا ہے اور صحت مند افراد کا بلڈ پریشر120/80 ہونا چاہیے۔
ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے کی شکل میں دل کے لیے کام کرنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے اور اسے جسم کے مختلف حصوں میں خون پہنچانے کے لیے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ کمزور ہوجاتا ہے۔
اس کا نتیجہ دل کے مختلف امراض یا ہارٹ اٹیک کی شکل میں نکلتا ہے جبکہ خون کی شریانیں بھی سکڑنا یا اکڑنا شروع ہوجاتی ہیں۔
بلڈپریشر کو ایک منٹ میں کم کرنے والی ٹرک
برائٹ سائیڈ نامی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق بلڈپریشر کو کم کرنا بہت آسان ہوتا ہے بلکہ ایک پین کی نب سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔
بس پین کی نب کو کم از کم ایک منٹ کے لیے ہاتھ کی بڑی انگلی یعنی درمیانی انگلی پر دبا کر رکھنا بلڈپریشر کو کم کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ ہائی بلڈ پریشر کا مکمل علاج نہیں بلکہ فرسٹ ایڈ ٹرک ہے جو ادویات نہ ہونے پر ریلیف فراہم کرتی ہے۔
ایک اور ٹرک
اس رپورٹ کے مطابق ایک اور پریشر پوائنٹ اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پیر کے انگوٹھے اور انگلی کے درمیان پین کی نب کو 3 سیکنڈ تک زیادہ دباﺅ کے ساتھ لگا کر رکھیں اور پھر 5 سیکنڈ کے لیے ہٹادیں، یہ عمل 2 منٹ تک جاری رکھیں اور پھر دوسرے پیر کے ساتھ بھی ایسا ہی کریں۔