انجیر
مزاج گرم و تر
انجیر میں پانی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ جبکہ اس میں پروٹین اور روغنیات کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ خشک انجیر کی افادیت تازہ پھل کی نسبت ذیادہ ہوتی ہے۔ اس کا اہم ترین غذائی جزو شوگر ہے جو کہ اس میں 51 سے 64 فیصد تک پائی جاتی ہے
خشک انجیر سو گرام | تازہ انجیر سو گرام | |
23% | 88.1% | پانی |
4.3% | 1.3% | پروٹین |
1.3% | 0.2% | روغنیات |
63.4% | 7.6% | کاربوہایئڈریٹس |
5.6% | 2.2% | ریشہ |
2.4% | 0.2% | معدنیات |
انجیر کے فائدے
انجیر کے فائدے بے شمار ہیں۔ مزاج کے لحاظ سے انجیر گرم اور تر ہوتی ہے۔ اس کی بہترین قسم سفید ہوتی ہے۔ یہ دوا بھی ہے اور غذا بھی۔ بہتر ہے کہ اس کو روزانہ کسی ایک وقت پر کھانے کا معمول بنا لیا جائے۔
انجیر کمزور لوگوں کے لیے انمول نعمت ہے۔ جسم کو فربہ اور خوبصورت بنانے کے علاوہ چہرے کو سرخ و سفید بناتی ہے۔ یہ طبیعت کو نرم کرتی ہے، اس کو کھانے سےذہنی اور جسمانی تھکان دور ہو جاتی ہے۔
گردوں اور مثانے کو صاف کرتی ہے۔ اس کے چند دانے خوب چبا چبا کر کھایئں تو بادی پن اور پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کے علاوہ سانس اور خون کے کئی امراض سے نجات مل جاتی ہے۔
عام جسمانی کمزوری اور بخار کی حالت میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ بخار کی حالت میں جب منہ بار بار خشک ہو جاتا ہو تو اس کا گودا منہ میں رکھنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
انجیر کو نہار منہ کھانا سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر اس کو بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر کھایا جائے، تو یہ خطرناک زہروں سے بھی آپ کی حفاظت کر سکتی ہے۔ خون میں سے زہریلے مواد کو ختم کر کے خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتی ہے۔
انجیر کسی بھی قسم کی پتھری پیدا ہونے نہیں دیتی۔ یہ گردوں، مثانے اور پتے میں سے پتھری کو تحلیل کر کے نکال دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے نہار منہ روزانہ چند دانے کلونجی کے تیل یا صرف کلونجی کے ساتھ کھانا چاہیے۔
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے یہ ایک نعمت ہے۔ اس کو مسلسل کھانے سے خون کا گاڑھا پن ختم ہو جاتا ہے اور خون نالیوں میں جمتا نہیں۔
انجیر کے مزید فوائد
دماغی کمزوری کے مریض اگر روزانہ صبح ناشتے میں 7 دانے بادام اور ایک اخروٹ کے ساتھ 3 یا 4 دانے انجیر کے کھا لیا کریں تو ان کی یہ شکایت دور ہو جائے گی۔
انجیر کو دودھ میں پکا کر پھنسی پھوڑوں پر لگانے سے وہ جلد پھٹ جاتے ہیں۔
انجیر خشک ہو یا تازہ، دونوں صورتوں میں جلاب آور ہے۔ اس کے باریک بیجوں میں آنتوں کو صاف اور متحرک رکھنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔ دائمی قبض دور کرنے کے لیے انجیر کو پانی میں بھگو کر کچھ گھنٹوں کے لیے رکھ دیں، جب وہ پھول جایئں تو دن میں دو بار نوش کریں۔
اگر اس کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں تو صبح کو یہ پھول جائیں گے۔ اب اس کو کھایا جائے تو گلہ بند ہو جانا یا بیٹھ جانا جیسے امراض کا شافی علاج ہے۔
سردی کے موسم میں خشک انجیر بچوں کی نشوونما کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔
اس کا باقاعدہ استعمال قولنج کے مرض سے محفوظ رکھتا ہے۔
مردانہ کمزوری کی صورت میں اس کو دوسرے ڈرائی فروٹس جیسے بادام اور کھجور کے ساتھ ملا کراورمکھن کو بھی ملا کر استعمال کیا جائے تو مردانہ کمزوری یقینی طور پر دور ہو جاتی ہے۔
کھانسی، بلغم اور دمہ کے مرض میں بھی مفید ہے۔ اس کے کھانے سے بلغم کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس سے مریض کو افاقہ ہوتا ہے۔
یہ قابل ہضم پھل فضلات کو خارج کرتا ہے۔ جگر اور تلی کے سدوں کو کھولتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال منہ کی بدبو کو بھی ختم کرتا ہے۔
اس شاندار پھل کے چند دانے روزانہ کھانے سے کمر کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ جبکہ اس کو اخروٹ کے ساتھ کھانے سے فالج کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔
انجیر کو ایک ہفتے کے لیے سرکے میں ڈال کر رکھ دیں۔ اب کھانا کھانے کے بعد 2 یا 3 دانے کھانے سے تلی کا ورم دور ہو جاتا ہے۔
انجیر کو بھگو کر کھانے سے یہ زودہضم ہو جاتی ہے۔ البتہ جس پانی میں بھگویا جائے وہ پانی بھی پی لینا چاہیئے۔ کیونکہ اس کے بہت سے اجزاء پانی میں شامل ہو جاتے ہیں۔
بواسیر میں اِنجیر کے استعمال کا طر یقہ
انجیر بواسیر کے لیے اکسیر ہے۔ اس کو روزانہ کھانے سے پرانی سے پرانی بواسیر بھی ختم ہو جاتی ہے۔
اگر بواسیر میں درد زِیادہ ہوتا ہوتو اس کے لیے ہر روز صبح خالی پیٹ پانی میں شہد ملا کرپیئیں اوراس کے ساتھ 5دانے اِنجیر کے کھا لیا کریں۔ اس عمل کو معمول بنا لیں تو اللہ کے کرم سے چند ہی مہینوں میں بواسیر کےمسّے خشک ہوجائیں گے۔ یہ عمل خُونی بواسیر والے مریضوں کےلئے بھی فائدہ مندہے۔
اگر مریض کو بدہضمی زیادہ ہوتی ہو تو کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے 3 دانے اِنجیر کے کھلایئں اور اگر معدے میں بوجھ سا محسوس ہوتا ہو تو کھانا کھا لینے کے بعد 3 دانے اِنجیر کھا لینا چاہیئے۔
انجیر کے فائدے آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اس اعلی پھل کواپنی روزمرہ غذا کا لازمی حصہ بنائیں