آسان نبض

نبض کا طریقہ 1

آسان نبض

نباضی کا عملی طریقہ

♦بالوضع =کہاں واقع ہے ۔
♦باالکمیت= ائیریا کتنا ہے۔
♦بالکیفیت =اس میں کون کون سی کیفیات چل رہی ہیں۔
♦باالکمیت یعنی ائیریا=
لمبائی+ چوڑائی+ اونچائی
♦بالوضع اور بالکیفیت صرف اس کی تصدیق کرنےکےلیے ہوتے ہیں۔
♦دراصل با الکمیت ہی نبض دیکھی جاتی ہے۔

♦نبض کے چھ اجناس ہیں۔

1- مقام -2- مقدار 3 حجم 4 قرع -5 رفتار 6- قوام
♦پیمانہ یا ٹول= وہ آپ کی چار انگلیاں ہیں۔
♦ہاتھ پکڑنے کا مقام = پہنچنے کی ہڈی کے بعد
♦نبض میں دو چیزیں دیکھنی ہیں: ایک یہ کہ خون اور جسم میں حرارت کتنی ہے۔ دوسرا یہ کہ خون اور جسم میں رطوبت کتنی ہے۔
♦سردی بذات خود کوئی چیز نہیں ۔ بلکہ اس کا مطلب حرارت کی کمی ہے
♦جتنی حرارت بڑھتی جائے گی آپ کی نبض لمبی ہوتی جائے گی۔ جتنی حرارت کم ہوتی جائے گی آپ کی نبض کی
لمبائی کم ہوتی جائے گی۔ جتنی آپ کی نبض میں رطوبت زیادہ ہوگی نبض گہرائی میں جاتی جائے گی۔ جتنی آپ کی نبض میں رطوبت کم ہوگی نبض سطح پر آتی جائے گی۔

♦دوسری چیز ہے اسکی چوڑائی : جب نبض میں گرمی حرارت زیادہ ہو، اسکا مطلب ہے جس جگہ پر گرمی ہے وہاں رطوبات کی ہمیشہ کمی ہے۔ اس لیے وہ نبض ہمیشہ پچکی ہوئی تنگ ہوگی اگر نبض پھیلی ہوئی ہے اس کا واضح مطلب ہے کہ اپ کی نبض میں لازمی کوئی ایسی چیز ہے جس نے نبض کو پھیلا رکھا ہے یہی نبض کا بنیادی فلسفہ ہے سب سے پہلے ان انگلیوں کو کسی چیز پر لگا کر ان لائن کر لیں اور ان کو سختی کے ساتھ آپس میں جوڑ لیں اگر رکھتے ہی اوپر ہی نبض محسوس ہو گئی اس کا مطلب آپ کی نبض میں خشکی بہت زیادہ ہے اور رطوبات کی کمی ہے اور خشکی کو ہم عضلاتی کہتے ہیں تیزابیت کہتے ہیں یا دخانی معاملات کہتے ہیں جنہیں ہم عرف عام میں کاربن ڈائی اکسائیڈ بھی کہتے ہیں

  1. بالکل اوپر عضلاتی
  2. درمیان میں ہلکا سا دباؤ دینے سے غدی
  3. اور اگر بہت زیادہ نیچے دبانے سے، بالکل ہڈی کے ساتھ، اس کا مطلب ہے اعصابی
    یہاں تک پہلی جنس مکمل ہو گئی۔

دوسری جنس

دوسری جنس میں یہ دیکھنا ہے کہ نبض کی لمبائی کتنی ہے؟

1️⃣♦اگر ہلکا ہاتھ رکھتے ہی محسوس ہو 👈 اور نبض تین انگلی تک ہو کیونکہ عضلاتی نبض کبھی بھی تین انگلی سے لمبی نہیں ہوتی اس کا مطلب ہے کہ نبض خشکی سے بھرپور ہے اور عضلاتی ہے
2️⃣♦اگر یہ نبض چار انگلی یا چار انگلیوں سے نکلتی ہوئی محسوس ہو اس کا مطلب ہے یہ نبض غدی ہے
3️⃣♦اور اگر نبض ایک یا ڈیڑھ انگلی ہو کیونکہ اعصابی نبض دو انگلیوں تک ہزاروں میں سے کسی ایک مریض کی ہوتی ہے ورنہ یہ ایک یا ڈیڑھ انگلی تک ہی ہوتی ہے اور بہت نیچے جا کر ہوتی ہے۔

ایسے مریض جو اعصابی ہوں ان کی نبض کئی بار دبا کر دیکھنی پڑتی ہے وجہ یہ ہے کہ خون کا پریشر نبض میں بہت کم ہوتا ہے اور دبانے سے نبض ملتی ہی نہیں۔ جب آپ نبض کو بہت زور سے دبا کر پھر چھوڑ کر پھر فوراً دوبارہ دباتے ہیں تو آپ نے جو اس کو اتنی دیر بہت زور سے دبائے رکھا تو خون کا پریشر اس کے پیچھے بن گیا جب آپ نے چھوڑا تو خون کا پریشر آیا پھر فورا آپ نے اسے دبایا تو آپ اس پریشر کو پہچان سکتے ہیں۔

تیسری جنس

تیسری جنس ہے کہ نبض کی چوڑائی کتنی ہے؟ آپ کی انگلیاں ہی اس کا پیمانہ ہیں۔ انگلیوں میں ،پوروں پر،چوڑائی کے رخ پر،اندر کی طرف، ناخن سے آگے،ایک لکیر کا فاصلہ چھوڑ کر چار لکیریں اس طرح لگائیں کہ ہر لکیر کے درمیان ایک لکیر کا فاصلہ ہو ،
♦اگر نبض درمیان والی دو لائنوں تک ہے تو اس کو ہم تنگ نبض کہتے ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ نبض غدی ہے۔
♦ اگر چوڑائی چاروں لکیروں تک ہو تو اس کا واضح مطلب ہے کہ خون میں کوئی ایسی چیز ہے جس کے پریشر سے نبض پھول گئی ہے۔  اب وہ پریشر دو طرح کا ہو سکتا ہے
1️⃣وہ پریشر ہوا کا بھی ہو سکتا ہے اور
2️⃣وہ پریشر رطوبات کا بھی ہو سکتا ہے
🟥 دونوں میں فرق یہ ہے
♦1-اگر وہ پریشر ہوا کا ہے تو وہ پریشر آپ کو ہاتھ رکھتے ہی اوپر محسوس ہوگا
♦2-اور اگر وہ پریشر رطوبات کا ہے تو وہ آپ کو بہت نیچے جا کر گہرائی میں محسوس ہوگا

کیفیات

کیفیات کبھی اکیلی نہیں ہوتی۔ کیفیات ہمیشہ دو مل کر ہوتی ہیں
🔴 یا گرمی کے ساتھ خشکی ہوگی
👈یا گرمی کے ساتھ تری ہوگی
اسی طرح
👈 یا گرمی زیادہ ہوگی اور تری کم ہوگی
👈 یا تری زیادہ ہوگی اور گرمی کم ہوگی
🔴یا خشکی کے ساتھ گرمی ہوگی
👈خشکی زیادہ ہوگی تو گرمی کم ہوگی
👈 یا گرمی زیادہ ہوگی تو خشکی کم ہوگی

چھ نبضو ں کا بیان

1۔غدی عضلاتی

اگر آپ کی نبض چار انگلیاں یا چار انگلیوں سے زیادہ لمبی ہے، اور معمولی سا دباؤ دینے پر محسوس ہوتی ہے اور وہ تنگ بھی ہے کہ اس کی چوڑائی درمیان والی انگلی پر لگی لکیروں میں دو لکیروں یا اس سے بھی کم ہیں تو یقینی طور پر نبض غدی عضلاتی ہوگی

2️⃣عضلاتی غدی

🔷یہ نبض بالکل اوپر ہوتی ہے
🔷بعض اوقات انکھوں سے بھی نظر آجاتی ہے،
🔷اور تین انگلیوں سے زیادہ کبھی بھی نہیں ہوتی
🔷اس کا مقام بلند ہوتا ہے
🔷یہ سخت ہوتی ہے
🔷عموما اس کی رفتار بہت تیز ہوتی ہے
🔷عریض ہوتی ہے یعنی چوڑی ہوتی ہے عموما لکیروں میں چاروں لکیروں کی چوڑائی کے برابر ہوتی ہے
🔷اور انگلیوں کو ٹھوکر اتنی زور سے لگاتی ہے کہ انگلیوں کو اٹھاتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

3️⃣ اعصابی غدی

🔷 اس کی ٹھوکر ہمیشہ پہلی انگلی پر ہی محسوس ہوتی ہے
🔷 بہت کم ہوتا ہے کہ اس کی ٹھوکر ڈیڑھ انگلی تک ہو۔
🔷 دو انگلیوں تک یہ کبھی نہیں ہوتی۔
🔷 ہمیشہ بہت گہرائی میں ہوتی ہے
🔷ایسے محسوس ہوتا ہے کہ کوئی کپڑا یا سانپ رینگ کر چل رہا ہو۔
🔷 اس کا لمس بہت نرم ہوتا ہے
🔷 اور مریض کا جسم بہت ٹھنڈا ہوتا ہے۔
🔵غدی عضلاتی کا مطلب ہےکہ جسم میں گرمی بھی ہے اور خشکی بھی ہے۔

4️⃣ اس کے ساتھ ہے غدی اعصابی ہے۔

🔷یہ ہمیشہ لمبی ہوتی ہے۔
🔷 یہ دو سے ڈھائی انگلیوں تک لمبی ہوتی ہے اس سے زیادہ لمبی نہیں ہوتی ۔
🔷 اس کا مقام غدی عضلاتی سے کچھ نیچے ہوتا ہے

5️⃣عضلاتی اعصابی

🔷یہ نبض مقام میں اوپر ہوتی ہے۔
🔷لیکن دو انگلی سے لمبی کبھی نہیں ہوتی۔
🔷 بالکل ابھری ہوئی ہوتی ہے۔
🔷دبانے سے ہاتھ پر پریشر ڈالتی ہے۔،لیکن عضلاتی غدی سے کم۔
🔷یہ کچھ نہ کچھ یہ دب بھی جاتی ہے۔
🔷جسم کا لمس ہمیشہ کھدرا سا ہوگا

6️⃣اعصابی عضلاتی

🔷یہ نبض بالکل نیچے ہوتی ہے
🔷جسم *ٹھنڈا ،*چپچپا اور *نرم ہوتا ہے۔
🔷یہ نبض لین ہوتی ہے
🔷اس کے اندر توانائی نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی
🔷اور اس کو ڈھونڈنے کے لیے کافی مشقت کرنی پڑتی ہے

Leave a Reply